’دھورندر‘ فلم پانچ دسمبر کو انڈیا میں ریلیز ہونے والی ہے لیکن اس سے قبل اس بالی وڈ فلم کے ٹریلر میں سنجے دت کو ایک پاکستانی پولیس افسر کے روپ میں دیکھ کر بہت سے پاکستانی سوشل میڈیا صارفین اس پر بات کر رہے ہیں۔
فلم ساز آدتیہ دھر کی اس فلم کی بازگشت کافی عرصے سے سنائی دے رہی تھی اور پہلے فلم کے کچھ پوسٹرز پہلے بھی سامنے آئے تھے جس کے بعد شائقین میں تجسس بڑھا تھا کہ آخر اس کی کہانی کیا ہے۔
خیال کیا جا رہا تھا کہ ’اُڑی‘ فلم بنانے والے ہدایتکار آدیتہ دھر کی یہ فلم بھی کسی اصلی واقعے سے متاثر ہو گی اور ایکشن اور جاسوسی تھرلر ہو گی۔
فلم کی کاسٹ میں سنجے دھت، رندھیور سنگھ، ارجن رامپال اور اکشے کھنہ ہیں جس کی کہانی پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی، انڈین ایجنٹس اور کراچی کی مشہور زمانہ لیاری گینگ وار کے چند حقیقی کرداروں کے گرد گھومتی ہے۔
اس فلم میں ایک کردار چوہدری اسلم بھی ہیں جو’انکاؤنٹر سپیشلسٹ‘ کہلائے جانے والے سندھ پولیس کے افسر تھے اور 9 جنوری 2014 کو دہشت گردی کا نشانہ بنے تھے۔
فلم کا ٹریلر اس وقت یوٹیوب پر ٹرینڈ کر رہا ہے جبکہ کئی صارفین فلم میں پرتشدد مناظر دکھائے جانے تنقید کر رہے ہیں۔ یہ فلم، جو بظاہر پاکستان اور انڈیا کی خفیہ ایجنسیوں کی ایک دوسرے ملک میں کارروائیوں کو بیان کر رہی ہے، ایسے وقت پر ریلیز کی جا رہی ہے جب پاکستان اور انڈیا کے مابین مئی کے تنازع کے بعد سے کشیدگی جاری ہے۔
چوہدری اسلم، رحمان ڈکیٹ اور لیاری: فلم کے ٹریلر میں ہے کیا؟
B 26 سٹوڈیو نے گذشتہ رات یو ٹیوب پر فلم دھورندر کی ٹریلر جاری کیا ہے جس میں اب تک چھ ملین سے زیادہ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔
’اس وقت ضیا الحق نے ایک ایسی بات بولی جو میرے ذہین میں گڑ گئی۔ بلیڈ انڈیا ود دی تھاوزنڈ کٹ۔‘ یہ وہ جملہ ہے جس سے چار منٹ کے دورانیے پر مبنی ٹریلر شروع ہوتا ہے جو کئی ایسے کرداروں کے گرد گھومتا ہے جن کا تعلق پاکستان ہے۔
ٹریلر کے آغاز میں ہی ایک کردار سابق فوجی صدر ضیا الحق کا نام لیتا ہے۔ اس ایجنٹ کا کردار انڈین ہیرو رندھیور سنگھ نے ادا کیا ہے۔
ٹریلر میں ایک انڈین ایجنٹ کراچی کے علاقے لیاری پہنچ جاتا ہے اور لیاری گینگ وار سے وابستہ رحمان ڈکیت جیسا کردار سامنے آتا ہے۔ لیاری گینگ وار کا ذکر ہو اور چوہدری اسلم کی بات نہ ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے؟
فلم کے ٹریلر میں دلچسپی اُس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب کراچی پولیس کے ایس پی چوہدری اسلم کا کردار سامنے آتا ہے۔ فلم میں سنجے دت چوہدری اسلم کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
چوہدری اسلم: ’انکاؤنٹر سپیشلسٹ‘ کہلائے جانے والے پولیس افسر ہیرو تھے یا ولن؟لیاری گینگ وار: عالمی کھلاڑیوں کے علاقے میں موت کے کھلاڑی کیسے پیدا ہوئے؟شعیب خان: کراچی انڈر ورلڈ کا وہ کردار جس کے دبئی تک پھیلے ’جوئے کے نیٹ ورک‘ پر ہاتھ ڈالنے کے لیے گورنر کو آرمی چیف تک جانا پڑاعابد حسین ’انکاؤنٹر سپیشلسٹ‘ عابد باکسر کیسے بنا؟فلم کے ڈائریکٹر اور رائٹر آدتیہ دھر کون ہیں؟
دھورندھر فلم کا سکرین پلے آدتیہ دھر نے لکھا ہے جبکہ یہ فلم اُن ہی کے پروڈکشن ہاؤس بی 26 سٹوڈیو کی پروڈکشن ہے۔ فلم کے ہدایتکار بھی آدتیہ دھر ہی ہیں۔
انڈیا کیفلم انڈسٹری میں آدتیہ دھر ڈائریکٹر، سکرین پلے رائٹر اور پروڈیوسر کے طور پر مشہور ہیں۔
آدتیہ دھر کی سب سے مشہور فلم ’اُڑی: دی سرجیکل سٹرائیکس‘ ہے، جو 2019 میں ریلیز ہوئی تھی۔ انھیں اس فلم پر دیگر ایوارڈ کے علاوہ بہترین ہدایت کار پر نیشنل فلم ایوارڈ اور فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا تھا۔ کم بجٹ سے بننے والی اس فلم نے باکس آفس پر شاندار بزنس کیا تھا۔
2024 میں اُن کی فلم آرٹیکل 370 اور 2025 میں دھورندھر سے پہلے ان کی فلم بارمولہ ریلیز ہوئی تھی۔
’انڈیا پاکستان سے بہت متاثر ہے‘
اس فلم کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد جہاں شائقین کا تجس بڑھ رہا ہے وہیں اس پر مختلف قسم کی آرا بھی سامنے آ رہی ہیں۔
فلم کے ٹریلر میں ٹارچر سمیت کئی پرتشدد مناظر کو دکھایا گیا ہے جس پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کچھ افراد نے نتقید کی ہے۔
انڈین کے مقبول ترین یوٹیوبر دھرو راٹھی نے ایکس پر لکھا کہ ’آدتیہ دھر نے بالی وڈ میں پستی کی حد بھی عبور کر لی ہے۔‘
فلم کے ٹریلر کے بعد ایکس پر جاری بیان میں دھروراٹھی نے لکھا کہ ’ان کی تازہ ترین فلم کے ٹریلر میں دکھایا گیا انتہائی تشدد، بربریت بالکل ایسا ہی جیسے داعش کی جانب سے سر قلم کرتا ہوا دیکھیں اور اسے تفریح کہا جا رہا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’وہ اپنی مرضی سے نوجوان نسل کے ذہنوں کو آلودہ کر رہے ہیں۔ انھیں تشدد دکھا کر بے حس بنا رہے ہیں اور ناقابل تصور اذیت کو بڑھا چڑھا رہے ہیں۔‘
دھرو راٹھی نے کہا کہ ’کیا سینسر بورڈ کو اسے دیکھنے کا موقع ملا ہے جسے بوسہ کرنے کے مناظر اور جسم دکھانا پر بہت مسئلہ ہوتا ہے۔‘
ایک اور صارف نے ایکس پر لکھا کہ ’انڈیا پاکستان سے اتنا متاثر ہے کہ اُس نے کراچی کے گینگ وار کے پلاٹ پر کام کیا۔‘ انھوں نے کہا کہ ’جو تعلق جوڑا جا رہا ہے وہ جڑ بھی نہیں رہا ہے۔‘
پاکستان سے تعلق رکھنے والے پالیسی اُمور کے ماہر علی کے چشتی نے ایکس پر لکھا کہ ’انڈین اب رحمان ڈکیت اور چوہدری اسلم پر فلم بنا رہے ہیں۔ وہ کیوں نہ بنائیں کیونکہ جب ہم اپنی کہانیاں خود نہیں سناتے تو دوسرے اُسے بخوشی چرا لیتے ہیں اسے دوبارہ لکھتے ہیں اور پھر ہمیں ہی بیچتے ہیں۔ پاکستان کے ہیرو، شہدا اور جنگیں ہماری ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم بالی وڈ سے پہلے اپنا بیانیہ خود بنائیں۔‘
چوہدری اسلم
چوہدری اسلم سنہ 1964 میں ضلع مانسہرہ کی تحصیل ’ڈُھڈیال‘ میں پیدا ہوئے اور 31 اکتوبر 1984 کو پولیس میں شمولیت اختیار کی۔
قریباً تمام ہی عرصہ ملازمت کے دوران تنازعات اور تضادات سے گھرے چوہدری اسلم کو قریب اور دور سے جاننے والوں کی رائے ہمیشہ حیرت انگیز طور پر تقسیم رہی ہے۔
چوہدری اسلم کے قریب ترین ساتھیوں میں شمار ہونے والے کراچی پولیس کے سابق ایس پی لیاری فیاض خان کے مطابق چوہدری اسلم کی شمولیت تو ’سندھ ریزرو پولیس‘ کی مشہور زمانہ ’ایگل سکواڈ‘ میں بطور اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) ہوئی مگر وہ جلد ہی کراچی کی ریگولر (باقاعدہ) پولیس فورس کا حصّہ بن گئے۔
چوہدری اسلم نے سپرنٹینڈینٹ پولیس کے عہدے تک ترقی اپنی کارکردگی اور تعلقات کی وجہ سے حاصل کی۔ انھیں اچھی خاصی شہرت لیاری ٹاسک فورس کا سربراہ مقرر ہونے کے بعد حاصل ہوئی تھی۔
تاہم جرائم پیشہ افراد کے خلاف کراچی میں 1992 اور 1996 کے آپریشن میں انھوں نے کلیدی کردار ادا کیا۔ ان پر ماورائے عدالت قتل کے بھی کئی الزامات لگائے گئے۔ البتہ ان الزامات کی تحقیقات کے بعد انھیں بےقصور قرار دیا گیا۔
لیاری کے گینگسٹر عبدالرحمٰن بلوچ (یا رحمٰن ڈکیت) جو پیپلز امن کمیٹی کے بانی سربراہ بھی سمجھے جاتے تھے، نو اگست 2009 کو چوہدری اسلم کے ہاتھوں مارے گئے۔
چوہدری اسلم پر کئی بار جان لیوا حملے بھی ہوئے۔ 9 جنوری 2014 کو چوہدری اسلم کراچی میں خود دہشت گردی کا نشانہ بن گئے اور بم سے ہونے والے حملے میں اپنے قریبی ساتھی کامران اور محافظ سمیت ہلاک ہو گئے۔
چوہدری اسلم: ’انکاؤنٹر سپیشلسٹ‘ کہلائے جانے والے پولیس افسر ہیرو تھے یا ولن؟انسپکٹر ذیشان کاظمی: کراچی آپریشن کے ’انکاؤنٹر سپیشلسٹ‘ اور ’خوف کی علامت‘ کو کیسے قتل کیا گیاشعیب خان: کراچی انڈر ورلڈ کا وہ کردار جس کے دبئی تک پھیلے ’جوئے کے نیٹ ورک‘ پر ہاتھ ڈالنے کے لیے گورنر کو آرمی چیف تک جانا پڑاابراہیم بھولو: کراچی انڈر ورلڈ کا وہ ’قصاب‘ جس کا نیٹ ورک افریقہ اور مشرق وسطی تک پھیلالیاری گینگ وار: عالمی کھلاڑیوں کے علاقے میں موت کے کھلاڑی کیسے پیدا ہوئے؟عابد حسین ’انکاؤنٹر سپیشلسٹ‘ عابد باکسر کیسے بنا؟