Poetry in Urdu Shayari, Ghazals, Nazms

UrduWire.com presents thousands of best roman & Urdu poetries, ghazals, Urdu sher & nazms. Read the best shayari by Pakistani & Indian famous Urdu poets.

زندگی اپنی جب
زندگی اپنی جب اس شکل سے گزری غالب
ہم بھی کیا یاد کریں گے کہ خدا رکھتے تھے
Jahan Na Apne Azizon Ki Deed Hoti Hai
Jahan Na Apne Azizon Ki Deed Hoti Hai
zamin-e-hijr pe bhi koi Eid hoti hai
قرار دل کو سدا جس کے نام سے آیا
قرار دل کو سدا جس کے نام سے آیا
وہ آیا بھی تو کسی اور کام سے آیا

کسی نے پوچھا نہیں لوٹتے ہوئے مجھ سے
میں آج کیسے بھلا گھر میں شام سے آیا

ہم ایسے بے ہنروں میں ہے جو سلیقۂ زیست
ترے دیار میں پل بھر قیام سے آیا

جو آسماں کی بلندی کو چھونے والا تھا
وہی منارہ زمیں پر دھڑام سے آیا

میں خالی ہاتھ ہی جا پہنچا اس کی محفل میں
مرا رقیب بڑے انتظام سے آیا
محبت ان دنوں کی بات ھے
محبت ان دنوں کی بات ھے فراز
جب لوگ سچے اور مکان کچے تھے
Kaun Kehta Hai Zayifi Me Dukhi Maa Baap Hain
Kaun Kehta Hai Zayifi Me Dukhi Maa Baap Hain
Mein To Kehta Hoon Her Ek Ghar Ki Khushi Maa Baap Hain
Indeed do I suffer agnoy When Palestine is bombed
Indeed do I suffer agnoy, When Palestine is bombed
Indeed am I wounded, When Kashmir is shelled
غرض نشاط ہے شغل شراب سے جن کي
غرض نشاط ہے شغل شراب سے جن کي
حلال چيز کو گويا حرام کرتے ہيں
ہو گئی ہے‘ غیر کی شیریں بیانی‘ کارگر
ہو گئی ہے‘ غیر کی شیریں بیانی‘ کارگر
عشق کا‘ اس کو گماں‘ ہم بے زبانوں پر نہیں
خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئے
خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئے
یہ تماشا اب سر بازار ہونا چاہئے

خواب کی تعبیر پر اصرار ہے جن کو ابھی
پہلے ان کو خواب سے بیدار ہونا چاہئے

ڈوب کر مرنا بھی اسلوب محبت ہو تو ہو
وہ جو دریا ہے تو اس کو پار ہونا چاہئے

اب وہی کرنے لگے دیدار سے آگے کی بات
جو کبھی کہتے تھے بس دیدار ہونا چاہئے

بات پوری ہے ادھوری چاہئے اے جان جاں
کام آساں ہے اسے دشوار ہونا چاہئے

دوستی کے نام پر کیجے نہ کیونکر دشمنی
کچھ نہ کچھ آخر طریق کار ہونا چاہئے

جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفرؔ
آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہئے
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
Muhabaton Men Dikhawe Ka Pyar Na Mila
Muhabaton Men Dikhawe Ka Pyar Na Mila,
Agar gale nhi milta tu hath bhi na mila.
اقبال کا عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم
اب تیرا بھی دور آنے کو ہے اے فقرِ غیّور
کھا گئی روحِ فرنگی کو ہوائے سیم و زر
Ghamo Se Labrez Hote To Lekar Dhol Tashe Nikalte
Ghamo Se Labrez Hote To Lekar Dhol Tashe Nikalte
Shayad Tumhe Maloom Nahi Karbala Me Hua Kya Tha
Socha koi kaam karen
Socha koi kaam karen, Ek umer to us k naam karain
Sitaron main jo chaand raha, Jo jail main rah ker Aaazad raha
Tumhain Barish Pasand Hai Muje Barish Main Tum
Tumhain Barish Pasand Hai Muje Barish Main Tum
Tumhain Hansna Pasand Hai Muje Hanste Hoye Tum
رکھا سر پر جو آیا یار کا خط گیا سب درد سر کیا تھا دوا خط
رکھا سر پر جو آیا یار کا خط
گیا سب درد سر کیا تھا دوا خط
بڑھی جو حد سے تو سارے طلسم توڑ گئی
بڑھی جو حد سے تو سارے طلسم توڑ گئی
وہ خوش دلی جو دلوں کو دلوں سے جوڑ گئی

ابد کی راہ پہ بے خواب دھڑکنوں کی دھمک
جو سو گئے انہیں بجھتے جگوں میں چھوڑ گئی

یہ زندگی کی لگن ہے کہ رت جگوں کی ترنگ
جو جاگتے تھے انہی کو یہ دھن جھنجھوڑ گئی

وہ ایک ٹیس جسے تیرا نام یاد رہا
کبھی کبھی تو مرے دل کا ساتھ چھوڑ گئی

رکا رکا ترے لب پر عجب سخن تھا کوئی
تری نگہ بھی جسے نا تمام چھوڑ گئی

فراز دل سے اترتی ہوئی ندی امجدؔ
جہاں جہاں تھا حسیں وادیوں کا موڑ گئی
درد کی اپنی قید
درد کی اپنی قید سے رہا کر مجھے
مر جائوں گا قسم سے جدا نہ کر مجھے
کوئی دن گر زندگانی اور ہے
کوئی دن گر زندگانی اور ہے اپنے جی میں ہم نے ٹھانی اور ہے آتش دوزخ میں یہ گرمی کہاں سوز غم ہائے نہانی اور ہے بارہا دیکھی ہیں ان کی رنجشیں پر کچھ اب کے سرگرانی اور ہے دے کے خط منہ دیکھتا ہے نامہ بر
کچھ تو پیغام زبانی اور ہے

قاطع اعمار ہے اکثر نجوم
وہ بلائے آسمانی اور ہے

ہو چکیں غالبؔ بلائیں سب تمام
ایک مرگ ناگہانی اور ہے
ملا جو موقع تو روک دوں گا جلالؔ روز حساب تیرا
ملا جو موقع تو روک دوں گا جلالؔ روز حساب تیرا
پڑھوں گا رحمت کا وہ قصیدہ کہ ہنس پڑے گا عتاب تیرا

یہی تو ہیں دو ستون محکم انہیں پہ قائم ہے نظم عالم
یہی تو ہے راز خلد و آدم نگاہ میری شباب تیرا

صبا تصدق ترے نفس پر چمن ترے پیرہن پہ قرباں
نسیم دوشیزگی میں کیسا بسا ہوا ہے شباب تیرا

تمام محفل کے روبرو گو اٹھائیں نظریں ملائیں آنکھیں
سمجھ سکا ایک بھی نہ لیکن سوال میرا جواب تیرا

ہزار شاخیں ادا سے لچکیں ہوا نہ تیرا سا لوچ پیدا
شفق نے کتنے ہی رنگ بدلے ملا نہ رنگ شباب تیرا

ادھر مرا دل تڑپ رہا ہے تری جوانی کی جستجو میں
ادھر مرے دل کی آرزو میں مچل رہا ہے شباب تیرا

کرے گی دونوں کا چاک پردہ رہے گا دونوں کو کر کے رسوا
یہ شورش ذوق دید میری یہ اہتمام حجاب تیرا

جڑیں پہاڑوں کی ٹوٹ جاتیں فلک تو کیا عرش کانپ اٹھتا
اگر میں دل پر نہ روک لیتا تمام زور شباب تیرا

بھلا ہوا جوشؔ نے ہٹایا نگاہ کا چشم تر سے پردہ
بلا سے جاتی رہیں گر آنکھیں کھلا تو بند نقاب تیرا

Urdu Poetry, Shayari & Ghazal

Urdu Shayari is a cherished tradition that has been passed down through generations, celebrated for its elegance and emotional depth. Urdu, with its lyrical quality and vocabulary drawn from Persian, Arabic, and Turkish, is considered one of the most expressive languages in the world.