دوست کو قبر میں اتارنے تک روتا رہا ۔۔ کس نے اپنے دوست سے غسل کی وصیت کی؟ ان شخصیات کی دوستی جو دوست کے بچھڑنے پر بھی نہیں ٹوٹی

ہماری ویب  |  Nov 26, 2022

دوست دنیا کی واحد ہستی ہے جو کہ آخری وقت تک ساتھ نبھاتا ہے یہاں تک کہ اس دنیا سے جانے کے بعد بھی دوست اپنی دوستی نہیں چھوڑتا ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اُن دوستوں کے بارے میں بتائیں گے جن کے پیارے اب نہیں رہے اور وہ یاد کرتے رہے۔

عمر شریف:

مشہور کامیڈین عمر شریف کا شمار اُن چند شخصیات میں ہوتا تھا جو کہ اپنے دلچسپ انداز سے سب کا دل موہ لیتے تھے۔

لیکن اپنے دوست کی وفات پر عمر شریف ٹوٹ گئے تھے۔ عمر شریف اپنے دوست معین اختر سے بے انتہا پیار کرتے تھے، دوستی میں مر مٹنے والے عمر شریف اپنے دوست کی وفات پر جذباتی بھی ہوئے اور افسردہ بھی۔

تاہم اپنے دوستے سے ملاقات کے لیے عمر شریف اکثر قبرستان جایا کرتے تھے۔ جہاں کئی گھنٹے چپ چاپ بیٹھے بیٹھے گزارتے تھے۔

مراد سعید:

مراد سعید بھی اپنے دوست ارشد شریف کی شہادت پر افسردہ تو تھے تاہم انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔

اپنے دوست اور بھائی ارشد کے جنازے کو نہ صرف کندھا دیا، بلکہ مراد سعید نے ارشد کے جسد خاکی کو خود لحد میں بھی اتارا، دوست کا کفن صاف کیا اور آخری بار اپنے دوست کو جی بھر کر بھی دیکھا۔

وسیم بادامی:

مشہور اینکر اور رمضان ٹرانسمیشن کے ہوسٹ وسیم بادامی بھی اپنے دوست اور ساتھی جنید جمشید کی ہوائی جہاز حادثے میں رحلت پر شدید غم اور رنج کا شکار تھے، یہاں تک کہ لائیو پروگرام میں بھی جذباتی ہو گئے تھے۔

دوست کے بعد اب وہ رمضان ٹرانسمیشن تو کرتے تھے تاہم جنید انہیں ہر لمحہ یاد آتے ہیں، جس کے باعث وہ افسردہ بھی ہو جاتے ہیں۔

عامر لیاقت حسین:

عامر لیاقت حسین کے اگرچہ دوست تو بے پناہ تھے تاہم مشہور سماجی رہنما رمضان چھیپا سے وہ کافی جذباتی لگاؤ رکھتے تھے۔

رمضان چھیپا سے آخری خواہش کے طور پر بھی عامر لیاقت نے یہی کہا تھا کہ مجھے عبداللہ شاہ غازی کے مزار میں والدین کے ساتھ دفنانا مجھے غسل بھی آپ دینا اور کفن بھی آپ پہنانا، میری میت کو مکمل احترام کے ساتھ سپر خاک کرنا۔ تاہم سماجی کارکن نے اپنے دوست اور بڑے کی حیثیت سے نہ صرف اس خواہش کو پورا کیا بلکہ مکمل ذمہ داری کا مظاہرہ بھی کیا۔

ساتھ ہی انہوں نے فیملی کی رضامندی بھی شامل رکھی جس نے رمضان چھیپا کی بطور شخصیت کو خوب ابھارا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More