چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا خاتون افسر مس وزیر کے لیے ’ون مین آرمی‘ کا خطاب 

اردو نیوز  |  Mar 22, 2023

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ندی نالوں سے تجاوزات ہٹانے کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین کو فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

پشاور ہائی کورٹ میں بدھ کو نوشہرہ کے علاقے مصری بانڈہ کے ندی نالوں میں تجاوزات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

سماعت چیف جسٹس قیصر رشید خان اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔

سماعت کے دوران وکیل نے استدعا کی کہ ’نوشہرہ میں ندی کے کنارے تجاوزات قائم کی گئی ہیں جس کے باعث ندی کا پانی قریب گھروں کو متاثر کر رہا ہے۔‘

عدالت نے تحصیل جہانگیرہ کے تحصیل دار سے استفسار کیا کہ تجاوزات کیوں نہیں ہٹائی جا رہیں؟

اس پر تحصیل دار نے عدالت کو بتایا کہ ’40 فیصد تجاوزات ہٹا دی گئی ہیں جبکہ مقامی افراد کی مزاحمت کی وجہ سے باقی تجاوزات تاحال نہیں ہٹائی جا سکیں۔‘

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سکندر حیات شاہ نے چیف جسٹس کو تجویز پیش کی کہ ’تجاوزات کے خلاف آپریشن کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین کو فوکل پرسن مقرر کیا جائے وہ یہ کام کرسکتی ہے۔‘

اس پر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ ’وہ خاتون تو واقعی ون مین آرمی ہیں انہیں فوکل پرسن مقرر کیا جانا چاہیے۔‘

عدالت نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے نوشہرہ کے ندی نالوں سے تجاوزات ہٹانے کا حکم دے کر آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی۔

قرۃ العین کون ہیں؟

قرۃ العین وزیر کا تعلق جنوبی وزیرستان سے ہے جو کہ ایک پی ایم ایس افسر ہیں اور ’مس وزیر‘ کے نام سے مشہور ہیں۔ 

پشاور کینٹ کی مجسٹریٹ کے بعد قرۃ العین کو ریلوے مجسٹریٹ کا اضافی چارج بھی دے دیا گیا (فائل فوٹو: قرۃ العین فیس بُک)قرۃ العین 2017 میں پشاور کینٹ کی مجسٹریٹ تعینات ہوئیں جس کے بعد ریلوے مجسٹریٹ کا اضافی چارج بھی ان کے حوالے کر دیا گیا۔

انہوں نے بطور مجسٹریٹ ریلوے ٹریک سے تجاوزات کے خاتمے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اپنے افسران بالا سے تعریفی اسناد وصول کیں۔ 

مس وزیر کو دسمبر 2019 میں بطور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ نوشہرہ تبادلہ کیا گیا، یہاں قرۃ العین کورونا لاک ڈاؤن کے دوران اپنی انتظامی صلاحتیوں کا لوہا منوانے کی وجہ سے مزید مقبول ہوئیں۔ 

اے ڈی سی قرۃ العین نے نوشہرہ میں بھی سیلاب کے دوران بہترین اقدامات کیے۔ انہوں نے سیلابی ریلے سے پہلے مقامی افراد بروقت گھروں سے نکال کر بڑی تباہی سے بچایا جس وجہ سے ان کو ملکی سطح پر پذیرائی ملی۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین کیا کہتی ہیں؟

اے ڈی سی قرۃ العین نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’عدالت نے جو ذمہ داری سونپی ہے کوشش کروں گی کہ وہ ایمانداری کے ساتھ نبھاؤں۔‘

مس وزیر کا کہنا ہے کہ ’محکمہ آبپاشی کے ساتھ مل کا تجاوزات کو ہٹانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے‘ (فائل فوٹو: قرۃ العین فیس بُک)نوشہرہ میں زیادہ تر افراد نے دریا کے کنارے تعمیرات کی ہیں جن کو محکمہ آبپاشی کے ساتھ پہلے دیکھنا پڑے گا کہ ’یہ ذاتی ملکیت ہیں یا قبضہ کیا گیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’محکمہ آبپاشی کے ساتھ مل کا تجاوزات کو ہٹانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔‘

مس وزیر کے مطابق ’پشاور میں ریلوے مجسٹریٹ کی حیثیت سے کئی جگہوں پر مقامی افراد کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا مگر افسران بالا کی سپورٹ سے تجاوزات ہٹا دی گئیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وہ ہر کام لگن اور محنت کے ساتھ کرتی ہیں، میری کوشش ہے کہ جو ذمہ داری ملے اسے ایمانداری کے ساتھ ادا نبھاؤں۔‘ 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More