میجر عزیز بھٹی شہید کا 59واں یوم شہادت

ہم نیوز  |  Sep 12, 2024

لاہور: جنگ ستمبر کے ہیرو میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کا 59 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔  وطن پر جان نچھاور کرنے والے وطن کے بہادر سپوت نے جرأت و شجاعت کی ایسی تاریخ رقم کی جو نصف صدی کے بعد بھی قوم کو ازبر ہے۔

بھارتی افواج کے سامنے آہنی دیوار بن جانے والے میجر عزیز بھٹی شہید 6 اگست 1928 کو ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان خاندان قیام پاکستان سے پہلے ہی گجرات کے نواحی گاؤں لادیاں آ کر آباد ہو گیا تھا۔

قوم کے اس عظیم سپوت نے 21 جنوری 1948 کو پاکستان ملٹری اکیڈمی میں داخلہ لیا۔ 1950 میں پہلے ریگولر کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہیں شہید ملت لیاقت علی خان نے بہترین کیڈٹ کے اعزاز کے علاوہ شمشیر اعزازی اور نارمن گولڈ میڈل کے اعزاز سے  بھی نوازا۔ میجر عزیز بھٹی شہید 1956 میں میجر بن گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 16 ستمبر سے ہمت کارڈ کی تقسیم کا آغاز

6 ستمبر 1965 کو بزدل دشمن بھارت نے ارض وطن پر شب خون مارا۔ تو برکی کے محاذ پر سترہ پنجاب رجمنٹ کے 28 افسروں سمیت کمپنی کمانڈر میجر راجہ عزیز بھٹی شہید نے۔ کمال مہارت اور عسکری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔

پانچ دن اور پانچ راتوں تک بی آر بی نہر پر دشمن کے ہر وارکو ناکام بنانے والا۔ یہ باہمت سپاہی 12 ستمبر کو دشمن کے ٹینک کا گولہ لگنے سے جام شہادت نوش کر گیا۔

عزم و ہمت کی لازوال داستان رقم کرنے پر میجرراجہ عزیز بھٹی کو ملک کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔ سوہنی دھرتی پر قربان ہونے والے فوجی جوان کو قوم آج بھی عقیدت و احترام سے یاد کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مذاکرات کے دروازے کھل جائیں تو سارے سیاستدان بھاگے چلے جائیں گے، فیصل واوڈا

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق میجر راجہ عزیز بھٹی نشان حیدر کے 59ویں یوم شہادت پر چیئرمین جوائنٹ چیفس، سروسز چیفس اور افواج انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

میجر عزیز بھٹی نے 1965 کی جنگ میں دفاع وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کیا۔ میجر عزیز بھٹی شہید کی فرض شناسی، غیر متزلزل عزم اور قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شہید میجر عزیز بھٹی کی وراثت ملک کا دفاع کرنے کی تحریک اور ترغیب دیتی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہم اپنے شہداء کے خاندانوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ شہدا کے خاندانوں نے اپنے پیاروں کی قربانیوں کو ہمت کے ساتھ برداشت کیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More