بھانجی ڈانس کررہی ہے اور خالہ ماشاللہ بول رہی ہے۔۔ بشریٰ انصاری کے تبصرے پر صارفین بھڑک اٹھے

ہماری ویب  |  Apr 25, 2025

“یہ ہوئی نہ میری اچھی لڑکی والی بات، پلیز اب اسے روکنا نہیں، ہفتے میں ایک دفعہ مجھے آپ سے یہ ڈانس چاہیے، ماشااللہ” — بشریٰ انصاری کی جانب سے اپنی بھانجی زارا نور عباس کے رقص پر یہ تبصرہ ایک طوفان کا پیش خیمہ بن گیا۔

سوشل میڈیا پر ایک صارف نے کمنٹ میں طنزیہ انداز اپناتے ہوئے کہا، “گناہ کرنا ایک چیز ہے، اسے عوامی سطح پر پوسٹ کرنا دوسری بات ہے لیکن خاندان کے بزرگوں کا اس کی تعریف کرنا اور اس پر ماشاءاللہ کہنا بے حیائی کا اگلا درجہ ہے!”

جبکہ ایک صارف کا کہنا تھا کہ “شیطان بھی ماشاء اللہ کے بعد کنفیوز ہے"

واضح رہے کہ اداکارہ زارا نور عباس نے حال ہی میں ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ ’دیوار شب‘ کے او ایس ٹی پر رقص کرتی دکھائی دیں۔ ویڈیو میں وہ اپنے فن سے دوبارہ جڑنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ ان کے بقول، وہ حمل کے دوران رقص سے دور رہیں اور اب وہ دوبارہ خود کو فنکارانہ انداز میں دریافت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ویڈیو میں ان کا انداز نرماہٹ اور نسوانی توانائی سے بھرپور تھا، لیکن جیسے ہی ان کی خالہ اور سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے ’ماشاءاللہ‘ کہہ کر ان کی تعریف کی، سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد نے مذہبی جذبات کے تناظر میں شدید ردعمل ظاہر کیا۔

بہت سے افراد نے کہا کہ ’ماشاءاللہ‘ جیسا مقدس لفظ رقص جیسے عمل کی تعریف میں استعمال کرنا اسلامی اور اخلاقی اقدار کے برخلاف ہے۔ بعض نے بشریٰ انصاری کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ ایک بزرگ اور سینیئر شخصیت ہوتے ہوئے انہیں زیادہ محتاط ہونا چاہیے تھا۔

دوسری جانب، کچھ صارفین نے یہ بھی کہا کہ فن اور عقیدہ دو الگ پہلو ہیں اور ہر ایک کا اپنا دائرہ کار ہے۔ بشریٰ انصاری کی نیت صرف اپنی بھانجی کی حوصلہ افزائی تھی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More