پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے پر بھارت کی جانب سے جھوٹے الزامات پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے کے فوری بعد بغیر تحقیقات کے پاکستان پر الزام عائد کردیا، جو انتہائی افسوسناک ہے۔
سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کا سامنا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی جانوں کے ضیاع اور پاکستان میں بڑھتے دہشت گرد حملوں پر افسوس ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ لڑائی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، کرکٹ کو سیاست کی نظر نہیں ہونا چاہیے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی بات چیت ہی مسائل کا حل ہے۔
دوسری جانب عالمی شہرت یافتہ اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو بھارت میں ہونے والے نیزہ بازی کے ایک ایونٹ میں شرکت کی دعوت دینا بھارتی انتہاپسندوں کو ایک آنکھ نہ بھایا، اپنے ہی ہیرو نیرج چوپڑا کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے۔
رپورٹس کے مطابق نیرج چوپڑا نے 24 مئی کو بھارت کے شہر بنگلورو میں ہونے والے ”نیراج چوپڑا کلاسک“ میں ارشد ندیم سمیت دنیا بھر کے بہترین اتھلیٹس کو آنے کی دعوت دی تھی، بھارتی میڈیا اور انتہاپسند حلقوں نے اس فیصلے کو ”حب الوطنی کے خلاف“ قرار دے کر ایک نیا محاذ کھول دیا ہے۔
نیرج کو سوشل میڈیا پر ٹرولنگ، الزامات اور شدید تنقید کے بعد صفائی دینا پڑ گئی، اُن کا کہنا تھا کہ میری محبت اپنے ملک سے کسی سے کم نہیں، لیکن جب میرے خلوص اور خاندان پر حملے کیے جائیں گے تو میں چپ نہیں رہوں گا۔
نیرج نے اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ارشد کو دعوت دینا صرف ایک کھلاڑی کی جانب سے دوسرے کھلاڑی کے لیے کھیل کے جذبے کے تحت تھا، مگر اب بگڑتی ہوئی صورتحال میں ارشد کی شرکت ممکن نہیں ہوسکتی۔
واضح رہے کہ ارشد ندیم نے پہلے ہی نیرج کی دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے معذرت کرچکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کا سال بھر کا ٹریننگ شیڈول اور ایونٹس پہلے سے طے ہیں، اور ان دنوں وہ کوریا میں 27 مئی سے شروع ہونے والی ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی تیاریاں کررہے ہیں۔