چاند کے گرد ہالہ (روشنی کا دائرہ) تو اکثر وبیشتر نظر آتا رہتا ہے لیکن دنیا کو روشنی سے منور کرنے والے سورج کے گرد یہ ہالہ دیکھا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں سورج کے گرد ایک روشن ہالے نے شہریوں کو حیرت میں مبتلا کر دیا جب کہ یہ ہالہ کیسے بنتا ہے ماہرین فلکیات نے بتا دیا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے جنوبی ضلع صبیا میں شہریوں نے افق پر یہ نا قابل یقین منظر دیکھا گا۔ شہریوں نے دنیا کو روشنی سے منور کرنے والے سورج کے گرد ایک روشن دائرہ (ہالہ) دیکھا جس کو دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔
اس تاریخی فلکیاتی منظر کو نہ صرف واضح طور پر دیکھا گیا بلکہ ماہرین نے اس کو دستیاویزی صورت میں ریکارڈ بھی کیا۔
اس حوالے سے سعودی فلکیاتی انجمن کے سربراہ انجینئر ماجد ابو زہرہ نے بتایا کہ اس فلکی منطر کو ’’22 درجے کا ہالہ‘‘ کہتے ہیں کیونکہ اس کا زاویائی نصف قطر 22 ڈگری کو ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سورج کے گرد روشنی کا حلقہ اس وقت بنتا ہے جب سورج کی روشنی بلند اور باریک بادلوں میں موجود چھ کونوں والے برف کے ذرات (کرسٹل) میں سے گزرتے ہوئے منعکس اور منکسر ہوتی ہے۔ یہ بادل عام طور پر سائرس بادل کہلاتے ہیں، جو سرد اور بلند فضائی طبقات میں پائے جاتے ہیں۔
ابو زہرہ نے اس بات پر زور دیا کہ اس مظہر کو پانی کے قطروں سے بننے والے مظاہر مثلاً قوس قزح یا سورج کے تاج (Solar Corona) سے الگ سمجھنا ضروری ہے، کیوں کہ ان کی شکل اور سائنسی وجوہات مختلف ہیں۔