فوجی حملے کے بیان کی غلط تشریح کی گئی، اگلے دو سے چار دن اہم ہیں: وزیر دفاع

اردو نیوز  |  Apr 28, 2025

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ’انڈیا کی جانب سے فوجی حملہ ہو سکتا ہے‘، کے بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ اس کی غلط تشریح کی گئی ہے۔

خواجہ آصف نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو اسلام آباد میں ایک انٹرویو میں کہا کہ ’ہم نے اپنی افواج کی سرحدوں پر موجودگی بڑھا دی ہے کیونکہ یہ (حملہ) وہ چیز ہے جو اب قریب ہے۔ اس لیے اس صورتحال میں کچھ سٹریٹجک فیصلے کرنے تھے، جو ہم نے کر لیے ہیں۔‘

اس کے بعد انہوں نے جیو نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے ’اگلے کچھ دنوں میں جنگ‘ کی بات کی۔

تاہم خواجہ آصف نے پیر کی رات کو سما نیوز پر صحافی طلعت حسین کے پروگرام ’ریڈ لائن‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے کہ افُق پر جنگ منڈلا رہی ہے۔ اس بات کا امکان موجود ہے بلکہ بہت واضح امکان ہے کہ اگلے دو یا چار دنوں میں جنگ ہو سکتی ہے۔‘

جیو نیوز پر اپنے بیان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں کسی اور چینل سما پر اس کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ میری ان سے بات ہو چکی ہے اور میں نے ایسا کچھ نہیں کہا۔ انہوں (چینل) نے مجھ سے پوچھا کہ جنگ کے امکانات کیا ہیں تو میں نے کہا کہ اگلے دو تین دن بہت اہم ہیں۔‘

’اگر کچھ ہونا ہے تو اگلے دو چار دنوں میں ہو جائے گا، ورنہ فوری خطرہ ٹل جائے گا۔‘

وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ’ان کے بیان کو ایک واضح پیشن گوئی کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہیے کہ اگلے دو سے تین دنوں میں جنگ شروع ہو جائے گی۔ میں نے بس یہ کہا تھا کہ آنے والے دن اہم ہوں گے۔‘

گذشتہ ہفتے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں عسکریت پسندوں نے 26 سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کافی کشیدہ ہو گئے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ’انڈیا بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے اور اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد معطل کر دیا جبکہ پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد میں اپنا سفارتی عملہ بھی کم کر لیا۔ انڈیا میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کے مطالبے بھی ہو رہے ہیں۔

پاکستان نے جوابی اقدامات کے طور پر شملہ معاہدے سے نکلنے کی دھمکی دیتے ہوئے جہاں انڈین شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا وہیں اپنی فضائی حدود بھی انڈین ایئرلائنز کے لیے بند کر دی۔

تاہم پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سنیچر کو کہا تھا کہ ’پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے، مشرقی ہمسایہ ملک بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے اور اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔‘

وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ’انڈیا کی جانب سے سخت بیانات آ رہے ہیں اور پاکستان کی فوج نے حکومت کو انڈین حملے کے امکان سے آگاہ کر دیا ہے۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ہائی الرٹ پر ہے اور تبھی اپنے ایٹمی ہتھیار استعمال کرے گا اگر ’اس کی بقا کو براہ راست خطرہ لاحق ہو گا۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More