"ہم صرف چاکلیٹ نہیں بناتے، ہم ایک خاص یاد تخلیق کرتے ہیں۔"
یہ کہنا ہے سارہ حمودہ کا، جو دبئی میں رہنے والی ایک برٹش-ایجپشن خاتون ہیں۔ انہوں نے 2021 میں اپنی حمل کے دوران مٹھاس کی طلب کو مدِنظر رکھتے ہوئے "فِکس" کے نام سے ایک منفرد چاکلیٹ برانڈ شروع کیا۔
ان کی بنائی گئی چاکلیٹ بارز عام بارز سے بالکل مختلف ہیں۔ ان میں خاص فلنگز جیسے ونیلا کسٹرڈ، بسکٹ چائے، فائلو پیسٹری، نٹیلا، اور خنافہ جیسے مشرقی ذائقے شامل کیے گئے ہیں۔ یہ چاکلیٹس دیکھنے میں بھی خوبصورت ہوتی ہیں کیونکہ ان پر ہاتھ سے رنگ بھرے جاتے ہیں۔
فِکس چاکلیٹس کی شہرت تب بڑھی جب ایک ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک لڑکی گاڑی میں بیٹھ کر یہ چاکلیٹ کھا رہی تھی۔ اس ویڈیو کو کروڑوں بار دیکھا گیا اور لوگوں نے خود بھی یہ بارز آزمانے یا بنانے کی کوشش کی۔
اب یہ چاکلیٹ دبئی میں ہر روز شام 5 بجے ڈیلیورو ایپ پر دستیاب ہوتی ہے، لیکن چند منٹوں میں ہی ختم ہو جاتی ہے۔ سارہ کہتی ہیں کہ وہ معیار پر سمجھوتہ نہیں کرتیں، اس لیے ہر بار ہاتھ سے بنایا جاتا ہے۔
سارہ کا کہنا ہے کہ لوگ دنیا بھر سے پیغامات بھیج رہے ہیں، اور وہ جلد ہی فِکس کو بین الاقوامی سطح پر بھی متعارف کرانے کی تیاری کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق، "یہ تو صرف شروعات ہے، آگے اور بھی بہت کچھ آ رہا ہے۔"