ایف بی آر نے ٹیکس چوری روکنے کے لیے نیا اقدام کرتے ہوئے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس 2025جاری کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں انفورسمنٹ کے ذریعے ٹیکس ریکوری کو بہتر بنانے کیلئے آرڈیننس جاری کردیا گیا۔
محصولات اہداف میں کمی کے باعث ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس2025جاری کیاگیا، انکم ٹیکس آرڈیننس 2001، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس وصولی بڑھانا، تعمیل کو یقینی بنانا، عدالتی تاخیر کو روکنا ہے، آرڈیننس کی شق 138(تھری اے)، انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق140(سکس اے )میں ترمیم کی گئی، ان لینڈ ریونیو آفیسرز کاروبار کی پروڈکشن،سپلائی اورانوینٹری کی نگرانی کیلئےتعینات ہوسکیں گی۔
دستاویز کے مطابق آرڈیننس کے نفاذ سے پیداوار کی کم رپورٹنگ اور ٹیکس چوری روکی جائے گی، فیڈرل ایکسائز ایکٹ کے تحت ٹیکس اسٹامپ اور لیبلز کو مزید سختی سے نافذ کیا جائے گا۔
آرڈیننس کے مطابق اس آرڈیننس کے نفاذ سے ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے ذریعے ٹیکس چوری کو روکا جائے گا، عدالتی مقدمات یا اپیلوں کی وجہ سے ٹیکس کی وصولی میں تاخیرکو روکا جائے گا۔
مزید پڑھیں : سیلز ٹیکس چوری کیخلاف ایف بی آر کی بڑی کارروائی، کروڑوں کا مال برآمدواضح رہے کہ چند روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس چوری کے خلاف مشروبات بنانے والے یونٹ میں کارروائی کی۔
اس حوالے سے ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے عملے نے کراچی کے علاقے لانڈھی میں مشروبات کے مینوفیکچرنگ یونٹ پر چھاپہ مار کر سیلز ٹیکس چوری پکڑلی۔
ذرائع کے مطابق یونٹ مالک نے کئی سالوں سے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے تھے، یونٹ سے کروڑوں مالیت کے مشروبات کی بوتلیں اور مشینری برآمد کرلی گئی۔