پاکستان کے مؤثر اور بروقت ردعمل نے نہ صرف میدان میں بھارت کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا بلکہ اس کا اثر براہ راست بھارتی معیشت پر بھی پڑا۔ ہفتے کی صبح پاک بھارت کشیدگی نے جیسے ہی شدت اختیار کی، بھارتی اسٹاک مارکیٹ لڑکھڑا گئی — اور 83 بلین ڈالرز کا جھٹکا نئی دہلی کے اقتصادی ایوانوں میں گونج اٹھا۔
یہ مالی نقصان لڑائی شروع ہونے سے پہلے ہی ریکارڈ ہو چکا تھا، جبکہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ماہرین مزید معاشی دباؤ کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔
بھارت کے 13 میں سے 12 اہم تجارتی شعبے مندی کی لپیٹ میں آ گئے، اور حصص کی قیمتوں میں تیز گراوٹ دیکھی گئی۔ غیرملکی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے ہاتھ کھینچنا شروع کر دیا، جس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
بھارتی کرنسی بھی دباؤ میں آ گئی — روپے کی قدر میں کمی نے مزید مسائل کو جنم دیا۔
معاشی تجزیہ کار اویناش گورکشکا نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان کی جانب سے مزید فوجی اقدامات سامنے آتے ہیں تو بھارت کو ایک مکمل اقتصادی بحران کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق جنگی سیاست کا انتخاب بھارت کو معاشی تنہائی کی طرف دھکیل رہا ہے۔