جنوبی کوریا میں منعقد ہونے والے ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کے فائنل میں پاکستان کے سٹار ایتھلیٹ ارشد ندیم نے جیولن تھرو میں گولڈ میڈل جیت لیا۔
سنیچر کو ہونے والے مقابلے میں ارشد ندیم نے 86.34 میٹر کی تھرو کے ساتھ جیولن تھرو کا فائنل اپنے نام کر لیا۔
انڈیا کے یش دیر سنگھ نے 85.16 میٹر کی تھرو کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیتا جبکہ جاپان کے یوتا ساکی یاما نے 83.75 میٹر کی تھرو کے ساتھ برونز میڈل اپنے نام کیا۔
ارشد ندیم نے پہلی کوشش میں 75.64، دوسری کوشش میں 76.80 میٹر کی تھرو پھینکی جبکہ تیسری کوشش میں 85.57 میٹر کی تھرو کے ساتھ ٹاپ پوزیشن پر آ گئے تھے۔
ارشد ندیم کے علاوہ پاکستان سے ہی تعلق رکھنے والے محمد یاسر نے بھی جیولن تھرو کے فائنل مقابلے میں حصہ لیا۔محمد یاسر نے پہلی کوشش میں 70.53، دوسری کوشش میں 75.39 جبکہ تیسری کوشش میں 75.50 میٹر کی تھرو کی۔جیولن تھرو کے فائنل مقابلے میں محمد یاسر کی آٹھویں پوزیشن رہی۔جمعے کو ارشد ندیم نے اپنی پہلی ہی باری میں 86.34 میٹر کی تھرو کے ساتھ فائنل میں جگہ بنا لی تھی۔اس مقابلے سے قبل ارشد ندیم نے ایک پیغام میں اپنی کامیابی کے لیے قوم سے دعاؤں کی درخواست کی تھی۔انہوں نے کہا کہ ’یہ پیرس اولمپکس کے بعد میرا پہلا مقابلہ ہے۔ برائے کرم دعا کریں کہ میں فائنل کے لیے کوالیفائی کر لوں۔‘’میرے لیے دعا کریں کہ میں اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے پاکستان کے لیے میڈل جیت سکوں۔‘خیال رہے کہ ارشد ندیم نے گذشتہ برس پیرس اولمپکس میں طویل ترین جیولن تھرو کا نیا ریکارڈ قائم کیا تھا اور سونے کا تمغہ جیتا تھا۔ارشد ندیم کی فتح اس لیے بھی زیادہ متاثر کن ہے کیونکہ وہ پنجاب کے ایک گاؤں میں کچے اینٹوں کے مکان میں پیدا ہوئے اور وہیں ان کی پرورش ہوئی۔ انہوں نے خود سے تیار کیے جیولن سے گندم کے کھیتوں میں تربیت حاصل کی۔ان کی اس کامیابی پر انہیں پاکستان کے دوسرے سب سے بڑے سول ایوارڈ ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔