عید کی خوشیوں کے بیچ سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ وزارت خزانہ نے 2025-26 کے سالانہ بجٹ کی تیاری کو بنیاد بناتے ہوئے ایک ایسا فیصلہ جاری کیا ہے جس سے کئی چہروں کی خوشیاں ماند پڑ سکتی ہیں۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق وہ تمام افسران اور ملازمین جو بجٹ کی تیاری میں براہ راست شریک ہیں، انہیں 6، 8 اور 9 جون کو دفتر حاضر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ان ملازمین کی عید کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بجٹ کی بروقت اور درست تیاری ایک قومی ذمہ داری ہے، جس میں کسی قسم کی تاخیر یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان افسران کو باقاعدہ اطلاع دے دی گئی ہے کہ وہ مقررہ تاریخوں پر اپنے فرائض انجام دیں، جبکہ دیگر محکموں سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو فون پر دستیاب رہنے کی تاکید کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ان سے رابطہ کیا جا سکے۔
خیال رہے کہ وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا، جس کے بعد 11 جون کو پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس بھی متوقع ہے۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ معیشت کی سمت درست کرنے کے لیے ہر پہلو کا باریک بینی سے جائزہ لینا ناگزیر ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس سال بجٹ تیاری کو عید سے بھی مقدم رکھا گیا ہے۔
یہ فیصلہ جہاں قومی اہمیت کا حامل ہے، وہیں ان ہزاروں ملازمین کے لیے ایک چیلنج بھی ہے جو اپنی عید کا ایک بڑا حصہ دفاتر میں گزارنے پر مجبور ہوں گے۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ بجٹ کے بعد آنے والے دن ان قربانیوں کا کیا صلہ دیتے ہیں۔