BBC
نائٹرس آکسائیڈ، جسے عام بول چال میں ’لافنگ گیس‘ (ہنسنے والی گیس) کہا جاتا ہے کے بہت سے استعمالات ہیں۔ طبی مقاصد کے علاوہ دانتوں کے علاج میں اینستھیزیا سے لے کر وِپڈ کریم کی تیاری تک میں یہ استعمال ہوتی ہے اسی لیے یہ سٹورز پر باآسانی دستیاب ہوتی ہے۔
یہ ایک گیس ہے جو دھاتی کیپسول میں فروخت ہوتی ہے اور یہ امریکہ سمیت برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں 16 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی منشیات میں سے ایک بن گئی ہے۔
برطانیہ نے سنہ 2023 میں اس پر پابندی عائد کر دی۔ امریکہ میں اس کے استعمال میں 58 فیصد اضافہ ہوا ہے جہاں اب اس پر مکمل پابندی سے متعلق بحث زور پکڑتی جا رہی ہے اور اس کی وجہ اس کا کثرت سے استعمال جان لیوا ہونا ہے۔
’وہ ٹانگیں تک نہیں ہلا پا رہی تھیں‘
میگ کالڈائل کی کہانی ایک ایسی مثال ہے کہ موت سے کیسے بچا جا سکتا تھا۔
وہ ایک تجربہ کار گُھڑ سوار تھیں جنھوں نے کالج میں رہتے ہوئے تقریباً آٹھ سال پہلے تفریحی طور پر نائٹرس آکسائیڈ کا استعمال شروع کیا تھا۔
مگر پھر بہت سے دیگر نوجوانوں کی طرح انھوں نے کووڈ وبا کے دوران اسے کثرت سے استعمال کرنا شروع کردیا۔
ان کی ایک بہن کیتھلین ڈائل نے بی بی سی کو بتایا کہ میگ چار بہنوں میں سب سے چھوٹی تھیں: ’وہ ہماری زندگی کی روشنی تھیں۔‘
تاہم انھیں نائٹرس آکسائیڈ کی لت خطرناک حد تک پڑ گئی تھی یہاں تک کہ انھوں نے ’اس نے ان کی زندگی کو برباد کرنا شروع کر دیا۔‘
اس نشے کی زیادہ مقدار کے استعمال کے بعد ان پر پہلا اثر یہ پڑا کہ وہ ٹانگیں تک نہیں ہلا پا رہی تھیں۔ انھیں پیشاب روکنے میں بھی دشواری تھی۔
اس کے باوجود انھوں نے اس کا استعمال جاری رکھا۔
ان کے خاندان کے مطابق انھوں نے چھوٹے سٹورز پر خریداری کی، اپنی گاڑی میں بیٹھیں، جو کچھ انھوں نے خریدا تھا اسے سانس کے ذریعے اندر اتارا اور دوبارہ خریدنے سٹور پر واپس چلی گئیں۔
کبھی کبھی وہ اس کے لیے ایک دن میں سینکڑوں ڈالر خرچ کرتی تھیں۔
ان کی موت گذشتہ نومبر میں ایک ’ویپ‘ کی دکان کے سامنے اپنی کار کے اندر ہوئی تھی۔
ان کی بہن نے بتایا کہ ’میگ نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اس سے انھیں تکلیف ہو گی کیونکہ وہ اسے ایک عام سٹور سے خرید رہی تھیں۔ میرا مطلب ہے، انھوں نے سوچا کہ وہ کوئی جائز چیز خرید رہی ہیں۔‘
Getty Images
میگ کی لت کا بڑھنا، غلط استعمال سے لے کر نشے کی مجبوری تک ایک عام سی بات بن گئی۔
امریکہ کے ’پوائزن سینٹرز‘ کی گذشتہ دو برس کی سالانہ رپورٹ کے مطابق جان بوجھ کر نائٹرس آکسائیڈ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں 58 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس لافنگ گیس سے سانس لینے سے جب دماغ کو کافی آکسیجن نہیں ملتی تو پھر ہائپوکسیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو جان لیوا ہو ثابت ہو سکتا ہے۔‘
باقاعدگی سے استعمال وٹامن بی 12 کی کمی کا باعث بن سکتا ہے، جو اعصاب کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یہ ریڑھ کی ہڈی کی خرابی اور یہاں تک کہ فالج کا سبب بن سکتا ہے۔
یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق نائٹرس آکسائیڈ زہر سے ہونے والی اموات کی تعداد میں 2019 اور 2023 کے درمیان 110 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔
اس پر پابندی کب اور کیوں عائد شروع ہوئی
جب اس کے تفریحی استعمال میں اضافہ ہوا تو یورپ اور خاص طور پر برطانیہ میں 2023 میں اس مادے کے استعمال کو قابل سزا جرمکی فہرست میں شامل کیا جانا شروع ہوا۔
تاہم، بہت سی امریکی ریاستوں میں یہ کچھ شرائط کے ساتھ اب بھی قانونی ہے۔ صرف لوزیانا نے اس پر مکمل پابندی عائد کی ہے۔
گیلیکسی گیس کمپنی جو ان مصنوعات کی فروخت کرتی ہے نے اپنی ویب سائٹ پر پکوانوں کے لیے ترکیبیں بھی پیش کی ہیں جس میں ذائقہ دار جھاگ بنانے کے لیے گیس کا استعمال شامل ہے۔
بلیو رسبری اور سٹرابیری اور کریم جیسے ذائقوں کے ساتھ ملنے والی اس پراڈکٹ کے بارے میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ قانونی سقم کے ساتھ ساتھ پیکیجنگ اور خوردہ فروشی میں نمایاں تبدیلیوں نے غلط استعمال میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
کچھ عرصہ پہلے تک یہ گیس استعمال کرنے والے چھوٹے کنٹرنرز کو پھولے ہوئے غبارے میں ڈال کر اس گیس کو سانس کے ساتھ اندر اتارتے تھے۔
لیکن جب کورونا کی وبا پھیلنا شروع ہوئی تو اس کے استعمال میں بہت زیادہ اضافہ ہوا۔ مینوفیکچررز نے بڑے کنٹینرز فروخت کرنا شروع کر دیے۔ پہلے آن لائن دو کلو تک فروخت ہوتی تھی مگر پھر ان سٹورز تک بھی پہنچ گئی جہاں ویپ کی فروخت کی جاتی ہے۔
بہت سی کمپنیوں نے ویڈیو گیمز یا ٹیلی ویژن سیریز کے کرداروں یا تھیمز سے ملتے جلتے ڈیزائن کے ساتھ رنگین کنٹینرز میں گیس پیک کرنا شروع کی۔
پارٹنرز ٹو اینڈ ایڈکشن کے پیٹ آسیم کا خیال ہے کہ یہ پیش رفت گیس کے غلط استعمال میں اضافے کا باعث بنی ہے۔
Getty Images
پیٹ آسیم کا کہنا ہے کہ ’یہاں تک کہ اپنے آپ کو گیلیکسی گیس یا یا میامی میجک کہنا بھی مارکیٹنگ ہے۔ اگر آپ کے پاس بڑی بوتلیں ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اسے استعمال کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں، اور اس کی وجہ سے ساتھیوں کا استعمال کرنے کے لیے بہت زیادہ دباؤبڑھتا ہے۔‘
بی بی سی نے گلیکسی گیس اور میامی میجک سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
ایمازون پر جہاں یہ گیسز آن لائن فروخت ہوتی ہیں نے کہا ہے کہ وہ نائٹرس آکسائیڈ کے غلط استعمال کے واقعات سے آگاہ ہے اور مستقبل قریب میں اس پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کا جائزہ لے رہا ہے۔
امریکہ میں بی بی سی کے امریکی پارٹنر، سی بی ایس نیوز، کو بھیجے گئے ایک جواب میں گلیکسی گیس نے کہا ہے کہ اس کی کمپنی کھانے کے مقاصد کے لیے پروڈکٹ فروخت کرتی ہے اور اس کے پلیٹ فارم پر غلط استعمال کے خلاف انتباہ کے پیغامات واضح درج ہوتے ہیں۔
’ڈاکٹر نے بتایا کہ میں دوبارہ کبھی نہیں چل سکوں گی‘: یورپی نوجوانوں میں ’ہنسنے والی گیس‘ کے نشے کی لتنشہ آور ادویات کی لت: ’دماغ کام نہیں کر رہا تھا، میں نے گاڑیوں اور سڑکوں پر سونا شروع کر دیا تھا‘پولو کھیلنے کا شوق، لاہور میں ریستوران اور اشرافیہ کے ساتھ اُٹھنا بیٹھنا: ’منشیات کا سلطان‘ جو برسوں تک نظروں سے اوجھل رہاتاجروں کے بھیس میں چھپے سمگلر، پیسوں کا لالچ اور مافیا کا خوف: وہ ملک جہاں سے کیلوں کی برآمد کی آڑ میں دنیا کی 70 فیصد کوکین سمگل کی جاتی ہےنائٹرس آکسائیڈ کے خطرات کیا ہیں؟نائٹرس آکسائیڈ آپ کے جسم اور دماغ کے ردعمل کو سست کر دیتا ہے۔اس کی بہت زیادہ مقدار آپ کو بے ہوش کرنے، حواس کھونے، یا دم گھٹنے کا سبب بن سکتا ہے۔بھاری اور دائمی استعمال بھی اعصاب کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔اسے سلنڈر سے براہ راست سونگھنا خاص طور پر خطرناک ہے۔ یہ گیس برف کی طرح ٹھنڈی اور زیادہ دباؤ رکھتی ہے، جو گلے اور پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے، دم گُھٹ سکتا ہے، یا یہ دل کی دھڑکن کو سست کر سکتی ہے۔یہ دماغ خلل کے ایک مختصر لیکن شدید احساس کا سبب بھی بن سکتی ہے۔وائرل ویڈیوز سے کیسے اس مسئلے کی طرف توجہ گئی
نائٹرس آکسائیڈ کے غلط استعمال کے بارے میں خدشات گذشتہ سال اس وقت بڑھ گئے جب گیس استعمال کرنے والوں کی متعدد ویڈیوز وائرل ہوئیں۔
سوشل میڈیا پر نوجوانوں کی گیس سے زیادہ ہونے کی ویڈیوز ٹرینڈ بن چکی ہیں۔
اٹلانٹا میں رہنے والے ایک نوجوان کی طرف سے جولائی 2024 میں اپ لوڈ کی گئی ایک ویڈیو میں اسے گیس کھاتے ہوئے اور نائٹرس آکسائیڈ اثر سے گہری آواز میں یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے: ’میرا نام لِل ٹی ہے۔‘
ویڈیو کو تقریباً 40 ملین بار دیکھا گیا ہے۔
اس کا غلط استعمال ریپ ویڈیوز اور ٹویچ سٹریمز میں بھی ایک بار بار چلنے والا موضوع تھا۔
کچھ مہمانوں نے اسے جو روگن کے شو میں آزمایا اور کچھ ریپرز نے اس مادے کے غلط استعمال کے بارے میں عوامی آگاہی کے لیے بات بھی کی۔
Getty Images
ریپر ایس زیڈ اے نے سوشل میڈیا پر اپنے فالورورز کو بھی اس کے مضر اثرات کے بارے میں خبردار کیا اور اس گیس کی ’سیاہ فام بچوں کے لیے بڑے پیمانے پر مارکیٹنگ‘ پر تنقید کی ہے۔
مارچ میں یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے نائٹرس آکسائیڈ کی مصنوعات کے استعمال کے بعد منفی واقعات میں اضافے کا مشاہدہ کرنے کے بعد گیس کو سانس کی صورت لینے کے خلاف ایک انتباہ جاری کیا ہے۔
ایڈمنسٹریشن نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ نائٹرس آکسائیڈ کے غلط استعمال سے متعلق منفی واقعات کی سرگرمی کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے اور صحت عامہ کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کرے گی۔
کچھ لوگوں کے لیے ایسے انتباہ بہت دیر سے آئے ہیں۔
سنہ 2023 میں 25 سالہ ماریسا پولیٹ کے خاندان نے نائٹرس آکسائیڈ کے ڈسٹری بیوٹر یونائیٹڈ برانڈز کے خلاف745 ملین ڈالر کے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا جس میںنائٹرس آکسائیڈ کے زیر اثر ڈرائیور کے ہاتھوں ایک نوجوان ریڈیالوجی ٹیکنیشن کی موت ہو گئی۔
جیوری نے کمپنی کو پروڈکٹ فروخت کرنے کا ذمہ دار پایا کیونکہ یہ جانتے ہوئے کہ اس کا غلط استعمال کیا جائے گا۔
پولیٹ فیملی کے وکیل جانی سائمن نے اس وقت کہا تھا کہ ’ماریسا پولیٹ کی موت کبھی نہیں ہونی چاہیے تھی، لیکن میرے خدا، یہ اس کی آخری موت ہونی چاہیے۔‘
’ڈاکٹر نے بتایا کہ میں دوبارہ کبھی نہیں چل سکوں گی‘: یورپی نوجوانوں میں ’ہنسنے والی گیس‘ کے نشے کی لتنشہ آور ادویات کی لت: ’دماغ کام نہیں کر رہا تھا، میں نے گاڑیوں اور سڑکوں پر سونا شروع کر دیا تھا‘پولو کھیلنے کا شوق، لاہور میں ریستوران اور اشرافیہ کے ساتھ اُٹھنا بیٹھنا: ’منشیات کا سلطان‘ جو برسوں تک نظروں سے اوجھل رہاتاجروں کے بھیس میں چھپے سمگلر، پیسوں کا لالچ اور مافیا کا خوف: وہ ملک جہاں سے کیلوں کی برآمد کی آڑ میں دنیا کی 70 فیصد کوکین سمگل کی جاتی ہےوہ دوا جو خواتین کو انجانے میں سیکس کی ’خطرناک لت‘ میں مبتلا کر سکتی ہےفینٹینل: ہزاروں افراد کی موت کی وجہ بننے والا نشہ میکسیکو اور کینیڈا کے راستے امریکہ میں کیسے داخل ہوتا ہے؟