شادی اور نوکری سے بچنے کے لئے غار میں رہنے والے شخص کی عجیب و غریب کہانی

ہماری ویب  |  Jun 12, 2025

"حقیقی محبت کی تلاش کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے، تو پھر میں کس لیے سخت محنت کروں؟"

یہ الفاظ ہیں چین کے صوبہ سیچوان سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ من ہینگاسی کے، جو آج کل کسی بلند عمارت یا چمکتے فلیٹ میں نہیں بلکہ ایک پرانے، خاموش اور تاریک غار کو اپنا مسکن بنائے ہوئے ہے۔ اس کی زندگی اب اس تیزرفتار دنیا سے الگ، پرسکون اور خود سے جڑی ہوئی ہے—جہاں نہ شادی کا شور ہے، نہ ملازمت کی دوڑ۔

کبھی وہ بھی شہری زندگی کا حصہ تھا۔ ایک کامیاب رائیڈ شیئرنگ ڈرائیور، جو مہینے کے دس ہزار یوآن تک کما لیتا تھا۔ لیکن دن رات محنت کے باوجود، قرض کے بوجھ اور رشتے داروں کے وعدہ خلافی نے اس کا دل توڑ دیا۔ زمینیں فروخت ہو گئیں، امیدیں دم توڑ گئیں، اور وہ اس نتیجے پر پہنچا: "نوکری کا کوئی مقصد نہیں!"

2021 میں من نے شہر کو خیرباد کہا اور واپس اپنے قصبے کی پہاڑیوں کی طرف لوٹ گیا۔ وہی پہاڑ جہاں اس نے بچپن گزارا، اب اس کا مستقل ٹھکانہ بن گئے۔ ایک 50 مربعمیٹر کا غار، جسے اس نے 40 ہزار یوآن لگا کر اپنا بنا لیا۔ یہ ہے اس کا "بلیک ہول"—زندگی کی کھوج کا وہ گوشہ جہاں وقت سست روی سے گزرتا ہے اور ہر دن اندرونی سکون کا تحفہ لاتا ہے۔

اس کی روزمرہ زندگی سادہ مگر منظم ہے۔ صبح 8 بجے جاگتا ہے، دن کا وقت مطالعے، چہل قدمی اور زمین پر کام کرنے میں گزرتا ہے، رات 10 بجے سوتا ہے۔ کھانے میں وہ اپنی اگائی ہوئی سبزیاں استعمال کرتا ہے، اور اخراجات کم سے کم رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔

شادی؟ اس کا جواب ہے، "یہ وقت اور پیسے کی بربادی ہے۔"

اس نے واضح الفاظ میں کہا کہ وہ محبت جیسی کسی خیالی چیز کے پیچھے اپنی زندگی برباد نہیں کرنا چاہتا۔

تاہم، من ہینگاسی مکمل تنہائی کا قائل نہیں۔ وہ سوشل میڈیا پر لائیو اسٹریمز کرتا ہے، اپنی سوچ، دن کا احوال اور غار کی زندگی کے تجربات شیئر کرتا ہے۔ اس کا منفرد طرزِ حیات بہت سے لوگوں کو حیران کر دیتا ہے، اور کچھ کو یہ ترغیب بھی دیتا ہے کہ وہ بھی اپنی زندگی کی رفتار پر خود قابو پائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More