انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی ’میٹا‘ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی میں ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے حیران کن صلاحیتوں کے حامل نئے اے آئی ماڈل کو پیش کردیا جو کہ کشش ثقل کو بھی سمجھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
میٹا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وی-جیپا 2 نامی اے آئی ماڈل کا مقصد روبوٹس اور خودکار گاڑیوں جیسی ٹیکنالوجی کو مزید اسمارٹ بنانا ہے تاکہ وہ انسانوں کی طرح خود بخود ماحول سے ہی سیکھ سکیں۔
میٹا کی جانب سے جاری کیا گیا جنریٹو آرٹیفیشل انٹیلیجنس ماڈل کمپیوٹرائزڈ مشینوں کو ایسی صلاحیت فراہم کرے گا کہ وہ خود بخود حقیقی دنیا کے مسائل اور چیلنجز کو سمجھ سکیں گی۔
میٹا کے مطابق، ویڈیو جوائنٹ ایمبیڈنگ پریڈکٹیو آرکیٹیکچر 2 (وے جیپا 2) نامی مذکورہ اوپن سورس ماڈل کو کشش ثقل (gravity) اور آبجیکٹ پرمیننس (کسی شے کے نظر سے اوجھل ہونے کے باوجود اس کے وجود کا تصور) جیسی چیزوں کو سمجھنے میں مدد دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
میٹا کا دعویٰ ہے کہ اس کا مذکورہ ماڈل یہ بھی بتانے اور سمجھانے کا صلاحیت رکھتا ہے کہ اگر کسی ٹیبل پر گیند کو پھینکا جائے تو ماڈل یہ بتائے گا کہ گیند کس سائیڈ سے گرے گا اور ایسا کیوں ہوگا؟
کمپنی کے مطابق مذکورہ اے آئی ماڈل چیزوں کی حرکت کو سمجھنے سمیت ان کی حرکتوں کی سائنسی دلیل بھی پیش کرے گا اور یہ ماڈل انسانی ذہانت کے قریب ترین ماڈل ہے۔
میٹا کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل خودکار گاڑیوں اور روبوٹس جیسے آلات کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس سے انہیں ہر ممکنہ صورتحال کے لیے تربیت دینے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
مذکورہ اے آئی ماڈل عام انسانوں کے استعمال کے لیے نہیں ہے، اس ماڈل کے ذریعے کمپنیاں اور ادارے مشینیں، روبوٹس اور خود کار گاڑیوں میں بہتری لا سکتے ہیں۔