ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف مسلمان متحد ہوجائیں۔
ترکیہ ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے یوتھ فورم سے خطاب کرتے ہوئے رجب طیب اردوان نے اسرائیلی جارحیت اور جاری انسانی بحران کے ردعمل میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر زور دیتے ہوئےکہا کہ’ ان مشکل دنوں میں مسلمانوں کو اپنے اختلافات بھلا کر متحد ہونا چاہیے، اور اسے صرف ایک ضرورت نہیں بلکہ ایک فرض کے طور پر دیکھنا چاہیے۔’
رجب طیب اردوان نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ بلا تاخیر مشترکہ طور پر عمل کریں، اور خبردار کیا کہ ظلم کے خلاف خاموش رہنا جرم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ جو لوگ تمام مظالم پر خاموش رہتے ہیں، وہ ان جرائم میں شریک ہیں جو سرزد ہو رہے ہیں, ، ہمیں آپس میں پیدا کیے گئے اختلافات اور رائے کے تضادات کو ایک طرف رکھ کر اپنی یکجہتی کو مضبوط کرنا ہوگا۔’
اسلامی دنیا کی سب سے بڑی کمی کو اجاگر کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ’ اسلامی دنیا کی سب سے بڑی کمی اتحاد کا فقدان ہے، ہماری انسانی قوت، معاشی صلاحیت، زمینی و زیرِ زمین وسائل، اور مضبوط دفاعی صنعت کے باوجود، اگر ہم وہاں نہیں پہنچ سکے جہاں ہمیں ہونا چاہیے تھا، تو اس کی وجہ واضح ہے جیسے خمیر کے بغیر آٹا نہیں گندھ سکتا، ویسے ہی ہماری سب سے بڑی کمی اتحاد اور یکجہتی ہے۔’
انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ تفرقہ اور دشمنی سے بالاتر ہو جائیں،’ ہم تقسیم نہیں ہوں گے، ہم ایک دوسرے کے خلاف نہیں ہوں گے، اور ہم اپنے درمیان دیواریں نہیں کھڑی کریں گے، ہم اللہ کی رضا کے لیے اپنے بھائیوں سے مخلص محبت کریں گے اور ایک دوسرے کے رفیق بنیں گے۔’
رجب طیب اردوان نے ترکیہ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ’ ترکیہ ہر اس مخلص قدم کی حمایت کے لیے تیار ہے جو امن اور اتحاد کی طرف اُٹھایا جائے۔’