"ہم نے یہ واٹر کولر چار پانچ سال پہلے لگایا تھا، اور آج بھی یہ چل رہا ہے۔ لوگوں کو گرمی میں ٹھنڈا پانی پیتے دیکھ کر دل خوش ہو گیا۔ بچوں اور بائیکرز کو بوتلیں بھرتے دیکھا تو لگا جیسے والدہ کے لیے دعا کا ایک اور ذریعہ بن گیا۔ اب ہم یہی کام کسی اور جگہ بھی کریں گے اور اسے بھی آپ سب کے ساتھ شیئر کریں گے کیونکہ یہ ایک بہت خوبصورت احساس ہے اور میں چاہتا ہوں کہ آپ سب بھی اسے محسوس کریں۔"
معروف اداکار و ہدایتکار یاسر حسین نے حال ہی میں اپنی والدہ کی قبر پر حاضری دی تو وہاں کا منظر ان کے دل کو چھو گیا۔ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی تصاویر میں جہاں ان کی والدہ کی قبر دکھائی دی، وہیں ایک واٹر کولر بھی نمایاں تھا، جو برسوں قبل ان کے اہلِ خانہ نے ایصالِ ثواب کے لیے نصب کیا تھا۔
گرمی کے شدید موسم میں جب انہوں نے دیکھا کہ قبرستان کے باہر لوگ اسی کولر سے پانی پی رہے ہیں، بچے اور بائیکرز پانی کی بوتلیں بھر رہے ہیں تو یاسر نے اپنے جذبات مداحوں سے شیئر کیے۔ ان کے مطابق، ایک بھولی بسری نیکی آج بھی زندہ ہے اور لوگوں کو فائدہ دے رہی ہے۔
یاسر حسین کا یہ اقدام نہ صرف والدہ کے لیے ثوابِ جاریہ کا ذریعہ ہے بلکہ دوسروں کے لیے بھی ایک مثبت پیغام ہے کہ چھوٹے چھوٹے کام کسی کی زندگی میں آسانی پیدا کر سکتے ہیں، اور یہی حقیقی صدقہ ہے جو وقت کے ساتھ بھی ختم نہیں ہوتا۔
یاسر نے اس جذبے کو مزید آگے بڑھانے کا ارادہ ظاہر کیا اور دوسروں کو بھی دعوت دی کہ وہ اس خوبصورتی کو محسوس کریں۔ ان کا پیغام صاف ہے: نیکی کریں، بھول جائیں لیکن وہ نیکی آپ کو کبھی نہیں بھولے گی۔