"آج کی اداکارائیں خوبصورتی کے چکر میں چہروں کو ربڑ جیسا بنا لیتی ہیں"
سینئر اداکار توقیر ناصر نے موجودہ شوبز کے بدلتے ہوئے معیار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ایک اہم سوال اٹھایا ہے: کیا آج کے اداکار صرف دکھاوے کی بنیاد پر پہچانے جا رہے ہیں؟ معروف یوٹیوب پروگرام 'سنو ٹی وی' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شوبز کے بدلتے مزاج پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔
توقیر ناصر کا کہنا تھا، "ہماری اداکارائیں آج کل خوبصورتی کے پیچھے اس حد تک چلی گئی ہیں کہ چہرے کی سرجری کرا کر اپنے خدوخال ہی مٹا دیتی ہیں۔ ان کے چہرے ربڑ جیسے ہو جاتے ہیں، نہ تاثر باقی رہتا ہے، نہ جذبات۔" اُن کے مطابق، ماضی کی اداکاراؤں جیسے شمیم آرا اور زیبا میں وہ وقار اور فطری خوبصورتی تھی جو آج کے چمکتے دمکتے چہروں میں ناپید ہے۔ پہلے کی اداکارائیں سرجری نہیں کرواتی تھیں، زیادہ سے زیادہ فیشل کروا لیتی تھیں
انہوں نے موجودہ دور کی ڈرامہ انڈسٹری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج کی اداکاری میں خلوص اور فن کی سنجیدگی غائب ہو چکی ہے۔ "آج اگر کسی خاتون کو باورچی خانے میں دکھایا جائے، تو وہ بھی مکمل میک اپ کے ساتھ نظر آتی ہے۔ حتیٰ کہ سونے والی عورت بھی فاؤنڈیشن، لپ اسٹک اور جھمکوں سمیت دکھائی جاتی ہے!" انہوں نے طنزاً کہا۔
توقیر ناصر نے ہدایتکاروں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کے مطابق، "اب ہدایتکار اسکرین کے پیچھے بیٹھ کر صرف شوٹنگ دیکھتے ہیں، کردار کی نفسیات، لہجہ اور جذباتی پہلو پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی، جبکہ پرانے وقتوں میں ہدایتکار اداکار کے ساتھ کھڑے ہو کر کردار میں سانس ڈالتا تھا۔"
یہ گفتگو دراصل اس گہری خلیج کی نشاندہی ہے جو کلاسیکی اداکاری اور آج کے کمرشل اندازِ پیشکش کے درمیان پیدا ہو چکی ہے۔ جہاں ماضی میں کردار کی روح اور جذباتی سچائی اہم تھی، آج اس کی جگہ چمک، فلٹرز اور بناوٹ نے لے لی ہے۔ توقیر ناصر جیسے تجربہ کار فنکاروں کی باتیں شاید ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کریں کہ ہم فن کے نام پر اصل میں کیا کھو چکے ہیں؟