مائیکروسافٹ کا بڑا اعلان، ہزاروں ملازمین کو برطرف کر دیا

سچ ٹی وی  |  Jul 04, 2025

عالمی شہرت یافتہ ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ نے دنیا بھر سے تقریباً 9 ہزار ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے 2023ء کے بعد مائیکر سافٹ کی سب سے بڑی برطرفی قرار دیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، مائیکرو سافٹ کے ترجمان نے بتایا کہ یہ اقدام کمپنی کو تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی کاروباری ماحول سے ہم آہنگ کرنے، کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، یہ برطرفیاں کمپنی کی عالمی افرادی قوت کے تقریباً 4 فیصد حصے پر مشتمل ہیں، اور مختلف شعبہ جات اور خطوں میں عمل میں آئیں گی۔

مائیکرو سافٹ کی جانب سے اس فیصلے کو "اسٹریٹجک ردوبدل" قرار دیا جا رہا ہے، جس کا مقصد طویل المدتی ترقی اور مسابقتی برتری حاصل کرنا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ 2 جولائی 2025ء کو کیا گیا اور یہ حالیہ مہینوں کے دوران کمپنی کی جانب سے کی جانے والی تیسری مرحلہ وار چھانٹی ہے۔

ترجمان کے مطابق ہم تنظیمی تبدیلیاں لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ کمپنی اور اس کی ٹیمیں جدید، متحرک اور مسابقتی مارکیٹ میں زیادہ بہتر طور پر کامیاب ہو سکیں۔

مائیکروسافٹ کے گیمنگ ڈویژن کے سی ای او فِل اسپینسر کے مطابق ضروری ہوگیا ہے کہ ہم مخصوص علاقوں میں کام کو محدود کریں یا بند کر دیں اور انتظامی سطحوں کو کم کر کے چُستی اور کارکردگی میں اضافہ کریں۔

مائیکروسافٹ کی جانب سے اس بڑے پیمانے پر عملے کو کم کرنے کا ایک اہم سبب کمپنی میں مصنوعی ذہانت (AI) کا تیزی سے بڑھتا ہوا رجحان بھی ہے۔

کمپنی کے سی ای او ستیہ نڈیلا کی جانب سے پہلے ہی واضح کیا جاچکا ہے کہ مائیکروسافٹ کا تقریباً 20 سے 30 فیصد سافٹ ویئر کوڈ اب AI کے ذریعے تیار کیا جا رہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مائیکروسافٹ AI انفراسٹرکچر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کر رہی ہے تاکہ مستقبل میں کمپنی کی کارکردگی میں مزید اضافہ کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ مائیکروسافٹ کے علاوہ، گوگل، ایمازون، میٹا اور دیگر بڑی ٹیک کمپنیاں بھی حالیہ ماہ کے دوران ہزاروں ملازمین کو فارغ کر چکی ہیں، یہ سب کمپنیاں اپنے آپریشنز کو زیادہ مؤثر بنانے اور AI ٹیکنالوجیز کے ذریعے خودکاری نظام اپنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More