جب شادی شدہ بیٹے کو ’گرل فرینڈ‘ کے ساتھ جانے سے روکنے کے لیے ماں نے طیارے میں بم کی جھوٹی اطلاع دی

بی بی سی اردو  |  Jul 13, 2025

Getty Imagesفائل فوٹو

جمعہ 11 جولائی کا دن تھا اور دوپہر کا وقت تھا جب ڈھاکہ سے کٹھمنڈو جانے والے بمان بنگلہ دیش ایئرلائنز کے مسافر طیارے کو اچانک اُڑان بھرنے سے روک دیا گیا۔

اس جہاز کو روکنے کی وجہ کوئی فنی خرابی نہیں تھی بلکہ یہ ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ تھا کیونکہ ڈھاکہ ایئرپورٹ کے ایئر ٹریفک کنٹرول کو ایک فون کال کے ذریعے بتایا گیا تھا کہ فلائٹ بی جی 373 میں بم نصب ہے۔

لیکن یہ ایک جھوٹی اطلاع ثابت ہوئی کیونکہ بم کی اطلاع دینے والا کوئی دہشتگرد نہیں بلکہ اس جہاز میں سوار ایک مسافر کی والدہ تھیں۔

سنیچر کو ریپڈ ایکشن بٹالین کے ڈائریکٹر جنرل اے کے ایم شاہد الرحمان نے ڈھاکہ کے کاروان بازار میں ایک پریس کافرنس کے دوران بتایا کہ یہ بم کی اطلاع ایک ماں نے دی تھی جو کہ اپنے بیٹے کو اس کی 'گرل فرینڈ' کے ساتھ نیپال جانے سے روکنا چاہتی تھیں۔

بم کی اطلاع ملتے ہی فلائٹ کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد چیکنگ کے دوران جب قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جہاز میں کوئی بم نہیں ملا تو یہ بات واضح ہو گئی کہ بم کی اطلاع جھوٹی تھی۔

اس کے بعد ریپڈ ایکشن بٹالین نے یہ افواہ پھیلانے والوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا اور پوری رات آپریشن کے بعد تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔

اس آپریشن میں بنگلہ دیش کی فوج اور خفیہ ایجنسیوں نے بھی ریپڈ ایکشن بٹالین کی مدد کی تھی۔

بم کی جھوٹی اطلاع کے پیچھے ماجرا کیا تھا؟

ریپڈ ایکشن بٹالین کے ڈائریکٹر جنرل اے کے ایم شاہد الرحمان نے سنیچر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ سارا معاملہ ایک غیرازدواجی محبت کے گرد گھومتا ہے۔

Getty Imagesفون کال کی آمد کے بعد جہاز میں 'تین سے چار گھنٹوں تک' بم کی تلاش کی گئی لیکن وہاں کچھ نہیں ملا

ان کے مطابق جمعے کو ایک مسافر فلائٹ بی جی 373 میں اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ نیپال جا رہا تھا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ ’مسافر کی والدہ اور اہلیہ کو اس بات کا علم ہو گیا۔ انھوں نے اس شخص کے سفر کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔

’اس کے بعد جہاز میں سوار شخص کے ایک دوست نے مشورہ دیا کہ اگر ایئر ٹریفک کنٹرول کو بم کی موجودگی کی اطلاع دی جائے تو شاید فلائٹ رُک جائے۔‘

ایئر انڈیا کی فلائٹ 171 کے پائلٹس کا ’پراسرار مکالمہ‘ جس نے حادثے کی تحقیقات کو مزید الجھا دیا ہےایئر انڈیا طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ جاری لیکن اب بھی بہت سے سوالات حل طلب: ’فیول کنٹرول سوئچ کس نے بند کیے؟‘دباؤ یا ’دھمکی‘، بنگلہ دیش کے سربراہ محمد یونس ’استعفیٰ‘ دینے کا کیوں سوچ رہے ہیں؟’شیخ حسینہ نے مظاہرین پر گولی چلانے کا حکم دیا‘: بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم کی آڈیو لیک کی تصدیق

اے کے ایم شاہد الرحمان کہتے ہیں کہ اس مسافر کی والدہ نے اس مشورے پر عمل کرتے ہوئے بم کی موجودگی کی جھوٹی اطلاع دے دی۔

اس فون کال کی آمد کے بعد جہاز میں ’تین سے چار گھنٹوں تک‘ بم کی تلاش کی گئی لیکن وہاں کچھ نہیں ملا۔

اس وقت بمان بنگلہ دیش ایئرلائنز کے جنرل مینیجر روشن کبیر نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ایک نامعلوم کالر نے فون کر کے اطلاع دی ہے کہ بمان کے ایک جہاز میں بم موجود ہے۔

انھوں نے بتایا تھا کہ اطلاع موصول ہونے کے وقت جہاز اُڑان بھرنے کی تیاری کر رہا تھا، لیکن پھر مسافروں کی حفاظت کو مدِنظر رکھتے ہوئے پورا جہاز خالی کروا لیا گیا۔

تاہم جب جہاز کو کلیئرنس مل گئی تو جہاز کٹھمنڈو کے لیے روانہ ہو گیا اور فون کال کرنے والی والدہ کا بیٹا بھی اسی فلائٹ میں اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ نیپال روانہ ہو گیا۔

Getty Imagesریپڈ ایکشن بٹالین کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں جھوٹی اطلاع دینے کے واقعات پہلے بھی رونما ہو چکے ہیں

اس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کالر کی شناخت کرنے کا عمل شروع کیا اور پھر اس مسافر کی والدہ، اہلیہ اور دوست کو گرفتار کیا گیا۔

جھوٹی اطلاع دینے والوں کو وارننگ

ریپڈ ایکشن بٹالین کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں جھوٹی اطلاع دینے کے واقعات پہلے بھی رونما ہو چکے ہیں جب فون پر بم کی موجودگی کی اطلاع دی گئی لیکن تلاش کرنے پر جہاز میں کچھ نہیں ملا۔

اس رویے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اے کے ایم شاہد الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر مستقبل میں کسی نے ایسا عمل کیا تو اسے سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

'ایسے واقعات سے ملک میں اور بیرونِ ملک ہماری قومی ایئرلائن اور بنگلہ دیش کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔'

بنگلہ دیش میں انتخابات کے اعلان کے بعد محمد یونس کو نئی مشکلات کا سامناڈھاکہ ایئرپورٹ کے قریب اُس خفیہ جیل کی دریافت کی کہانی جہاں حسینہ واجد کے ناقد ’لاپتہ افراد‘ کو رکھا جاتا تھادشمن سے ’دو عام پڑوسی‘: بنگلہ دیش کی پاکستان سے بڑھتی قربت اور انڈیا کی ’سلامتی کا مسئلہ‘کیا بنگلہ دیش سیکولرازم سے اسلام پرستی کی طرف بڑھ رہا ہے؟بنگلہ دیش کے طلبہ جو عمران خان اور اردوغان کی طرح مقبول سیاسی جماعت بنانا چاہتے ہیںبنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت گرنے کے بعد اُن کی پارٹی کے رہنما کہاں روپوش ہوئے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More