پاکستانی فنکاروں نے بلوچستان میں ایک جوڑے کی عزت کے نام پر قتل کی واردات پر اظہارِ غم و غصہ کرتے ہوئے سماجی انصاف اور تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔
بلوچستان کے ضلع ڈاگڑی میں ایک جوڑے کو قبائلی جرگے کے احکامات پر عزت کے نام پر قتل کر دیا گیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
ویڈیو میں دیکھا گیا کہ مردوں کا ایک گروہ اس جوڑے کو گاڑی سے نکال کر قریبی صحرا میں لے جا کر فائرنگ کرتا ہے، جو ملک بھر میں ہنگامہ برپا کر گیا۔معروف اداکارہ ہانیہ عامر نے انسٹاگرام پر کہا، "اگر عورتیں بھی عزت کے نام قتل کرنا شروع کر دیں تو کوئی مرد باقی نہیں رہے گا۔
" تمکنات منصور نے کہا، "یہ معاشرہ خواتین سے نفرت کرتا ہے۔" اداکار نعمان اعجاز نے اس واقعے کو "انسانیت کی بہت بڑی خیانت" قرار دیا۔
احسن خان نے تعلیم کی کمی کو اس المیے کی جڑ بتایا اور کہا کہ برداشت کی کمی اس قسم کے واقعات کا سبب بنتی ہے۔ ماڈل حرا خان نے متاثرین کے لیے دعا کی اور کہا، "ہم نے آپ کو اور بہت سے دوسروں کو مایوس کیا۔"
یہ واقعہ پاکستان میں عزت کے نام قتل کی بڑھتی ہوئی تعداد کی طرف ایک کڑا اعتراض ہے۔ 2024 کے جنوری سے نومبر تک ملک میں 346 ایسے واقعات رپورٹ ہوئے، جو معاشرتی تعصبات کی بدولت جنم لیتے ہیں۔
فنکار اور دیگر سماجی شخصیات اس معاملے پر اپنی آواز بلند کر رہے ہیں اور انصاف کے لیے آگے آ رہے ہیں، تاکہ اس سماجی برائی کو جڑ سے ختم کیا جا سکے۔