بہت روئی، سب کچھ اکیلے سہا۔۔ پائلٹ شوہر سے پہلی ملاقات کہاں ہوئی تھی؟ صنم جنگ نے شادی اور امریکہ میں رہنے کے متعلق سب راز کھول دیے

ہماری ویب  |  Aug 08, 2025

"سچ بتاؤں تو، میں پاکستان میں جو کچھ انجوائے کرتی تھی، وہ سب مجھے بہت یاد آتا ہے۔ ہم اکثر اپنے خاندان اور سپورٹ سسٹم کو معمولی سمجھ لیتے ہیں، لیکن ان کی اصل اہمیت تب پتا چلتی ہے جب آپ ملک سے باہر چلے جاتے ہیں۔ امریکہ میں میں اکیلی نہیں ہوں، یہاں میرے کزنز اور دوست بھی ہیں، لیکن وہ سب تقریباً تیس منٹ کی ڈرائیو پر رہتے ہیں۔ یہاں آپ اپنے بچے کو امی کے پاس چھوڑ کر نہیں جا سکتے جیسے پاکستان میں ممکن ہوتا تھا۔ یہاں ہر کام خود کرنا پڑتا ہے، بچوں کو اسکول سے لانا، لے جانا اور ٹوڈلر کی دیکھ بھال سب اپنے ہی ذمے ہے۔"

پاکستان کی معروف اداکارہ اور میزبان صنم جنگ، جو حال ہی میں اپنی دوسری بیٹی کی پیدائش کے بعد اداکاری سے وقفہ لیے ہوئے ہیں، نے ندیا یاسر کے شو گڈ مارننگ پاکستان میں امریکہ میں اپنی زندگی کے تجربات شیئر کیے۔ صنم جنگ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک رہنا آسان نہیں، خاص طور پر جب آپ کا سپورٹ سسٹم قریب نہ ہو۔

انہوں نے بتایا کہ تنہائی سے نمٹنے کے لیے انہوں نے ولاگنگ شروع کی۔ "جب کبھی تنہائی محسوس ہوتی تو میں اپنے فینز سے بات کرتی، اور ویڈیو شیئر کرنے کے بعد خود کو بہتر محسوس کرتی تھی۔" ابتدائی دنوں میں یہ سب ان کے لیے بہت مشکل تھا۔ وہ اکثر بالکونی میں کھڑے ہو کر روتی تھیں اور شام کے وقت ڈپریشن میں چلی جاتی تھیں۔

صنم نے مزید بتایا کہ امریکہ منتقل ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ ان کے شوہر قاسم وہاں نوکری کرتے ہیں۔ "میں تو چھٹیاں گزارنے گئی تھی، لیکن جب واپس آنے لگی تو قاسم نے روک لیا کیونکہ وہ وہاں اکیلا بہت تنہا محسوس کرتا تھا۔ اصل مشکل وقت تو قاسم نے گزارا، میں تو والدین کے پاس تھی، لیکن اسے سب کچھ اکیلے سہنا پڑا۔"

اپنے اور قسام کے بارے میں صنم کا کہنا تھا کہ ان کی اور قسام کی دوستی اسکول کے دنوں میں شروع ہوئی تھی، پھر تعلق ٹوٹ گیا، لیکن مختلف تقریبات اور آخرکار جاگنگ ٹریک پر ملاقات نے ان کے رشتے کو دوبارہ جوڑ دیا۔ 2008 سے وہ شادی کا سوچ رہے تھے، لیکن یہ رشتہ 2016 میں شادی میں بدلا۔ آج وہ اپنی بیٹیوں الایا اور علائزہ کے ساتھ خوشگوار زندگی گزار رہی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More