ملک کے کئی علاقوں میں بارشیں جاری ہیں اور محکمہ موسمیات نے اگلے چند روز تک یہ سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ دریاؤں میں طغیانی کے بھی خدشات ہیں۔
بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے بونیر میں اس وقت بھی بارش ہو رہی ہے جس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ مالاکنڈ اور گردونواح میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
اسی طرح خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کی انتظامیہ نے آج تحصیل پورن اور تحصیل شاہپور کانا میں سکول بند رکھنے کا اعلان کیا ہے اور تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے جبکہ ندی نالوں میں نہانے یا لکڑیاں پکڑنے پر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر شانگلہ کی جانب سے جاری بیان میں عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور ندی نالوں کے قریب نہ جائیں۔
آج خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر، شمال جنوب مشرقی سندھ، جنوب مشرقی بلوچستان اور گلگت بلتستان کے بعض علاقوں میں آج تیز ہوائیں چلنے اور موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
منگل کو پنجاب، خیبر پختونخوا، اسلام آباد، کشمیر، گلگت بلستان اور سندھ کے کچھ علاقوں کے علاوہ بلوچستان کے کئی شہروں میں بھی بارش ہو گی۔
18 سے 21 اگست کے دوران ملک کے شمالی علاقوں میں بارشیں ہوں گی جن میں وادی نیلم، مظفر آباد، راولا کوٹ، پونچھ اور گلگت بلتستان کے کئی اضلاع میں شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔
خیبر پختونخوا کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہاں کے پہاڑی علاقوں دیر، سوات، مانسہرہ، ایبٹ آباد میں آج بھی بارش ہو گی اور یہ سلسلہ 21 اگست تک جا سکتا ہے، جبکہ میدانی علاقوں پشاور اور مردان کے علاوہ چارسدہ، نوشہرہ اور ملحقہ علاقوں میں بھی بارش ہو سکتی ہے۔
محکمۂ موسمیات کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق شمالی بلوچستان پر ہوا کم دباؤ موجود ہے۔ بحیرۂ عرب اور خلیجِ بنگال سے نم دار ہوائیں ملک کے بالائی اور جنوبی حصوں میں داخل ہو رہی ہیں۔ ایک مغربی ہوا کا سلسلہ بھی ملک کے بالائی حصوں کو متاثر کر رہا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 21 اگست تک کئی ملک کے کئی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا (فوٹو: اے ایف پی)
اسی طرح جنوبی اضلاع بنوں، لکی مروت، وزیرستان، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش متوقع ہے۔
رپورٹ میں وفاقی دارالحکومت اور پنجاب کے موسم کے بارے میں اطلاع دی گئی ہے کہ آج سے 21 اگست تک کئی علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوں گی جن میں راولپنڈی، اسلام آباد، مری، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور فیصل آباد شامل ہیں جبکہ جنوبی اضلاع بھی مختلف مقامات پر تیز اور ہلکی بارش برسنے کا امکان ہے۔
اسی طرح بلوچستان کے علاقوں بارکھان، ژوب، خضدار، گوادر اور پنجگور میں بھی بارشیں ہوں گی جبکہ سندھ کے اضلاع میں بشمول کراچی کے بادل برسیں گے۔ حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ اور تھرپارکر میں بھی بارش ہو سکتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ بیراج پر درمیانے جبکہ گڈو یبراج پر نچلے درجے کے سیلاب کی اطلاعات ہیں۔
اسی طرح دریائے ستلج میں سلیمانکی اور گنڈا سنگھ والا پر بھی نچلے درجے کے سیلاب ہیں۔
سیلاب سے خیبر پختونخوا میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
محکمۂ موسمیات کے ڈائریکٹر فارکاسٹنگ عرفان ورک نے اتوار کو اُردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’موجودہ سپیل 21 اگست تک جاری رہ سکتا ہے، اس کے بعد دو دن تک موسم صاف رہے گا، جبکہ اگست کے آخری ہفتے میں مون سون کی بارشوں کا ایک اور سپیل آنے کا امکان ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مون سون کی بارشیں عموماً جولائی، اگست اور پھر ستمبر کے وسط تک جاری رہتی ہیں، جبکہ بعض اوقات یہ ستمبر کے آخری ہفتے تک بھی جاری رہ سکتی ہیں۔‘نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں تمام متعلقہ اداروں کو انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے فوری طور پر نمٹا جا سکے۔این ڈی ایم اے نے سیاحوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک کے بالائی علاقوں، شمالی علاقہ جات، پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر اور گلگت بلتستان جانے سے فی الحال اجتناب کریں۔بونیر میں بارش کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے (فوٹو: ریکسیو 1122)اقوام متحدہ کی حکومت کو امدادی کارروائیوں میں تعاون کی یقین دہانی
اقوام متحدہ نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو امدادی کارروائیوں میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔
اقوام متحدہ کے ریڈیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحیٰی کی جانب سے جاری بیان میں متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق ’اقوام متحدہ اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہے اور موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں آنے والی آفات کے خلاف مستحکم اقدامات کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔‘