مجھے کوئی پچھتاوا نہیں کیونکہ۔۔ ننھے بیٹے کے سامنے بیوی کی جان کیوں لی؟ سفاک شوہر کے بیان نے جھنجھوڑ کر رکھ دیا

ہماری ویب  |  Aug 25, 2025

"مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے، میں نے نکی کو نہیں مارا، وہ خود ہی مر گئی، میاں بیوی کے جھگڑے عام بات ہیں۔"

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا میں پیش آنے والا یہ لرزہ خیز واقعہ پورے علاقے کو ہلا کر رکھ گیا ہے۔ 28 سالہ نکی کو جہیز نہ لانے پر بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا دیا گیا، اور اس انسانیت سوز واقعے کے مرکزی ملزم وپن بھاٹی کو پولیس نے مقابلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق وپن دورانِ حراست فرار ہونے اور اہلکار کا اسلحہ چھیننے کی کوشش کر رہا تھا، اسی دوران فائرنگ ہوئی اور اس کی ٹانگ پر گولی لگی، جس کے بعد اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ حیران کن طور پر زخمی حالت میں بھی وپن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے کیے پر شرمندگی کے بجائے ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا۔

واقعے کے بعد مقتولہ کے والد بکھری سنگھ کا غم اور غصہ بھی پھوٹ پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ "میری بیٹی نے بیوٹی پارلر چلا کر اپنے بیٹے کو پالا، مگر سسرالیوں نے اسے مسلسل جہیز کے لیے اذیت دی اور آخر کار موت کے گھاٹ اتار دیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ قاتلوں کو گولی مار دی جائے اور ان کا گھر بھی مسمار کر دیا جائے۔"

نکی کی بہن کنچن، جو اسی خاندان میں بیاہی گئی تھی، نے بھی انکشاف کیا کہ دونوں بہنیں سالوں سے جہیز کے دباؤ اور تشدد کا شکار تھیں۔ اس نے بتایا کہ سسرالی 36 لاکھ روپے کا مطالبہ کر رہے تھے اور نکی کی شادی کے صرف چھ ماہ بعد ہی ظلم و زیادتی شروع ہوگئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق نکی اور اس کی بہن کنچن کی شادی 2016 میں ایک ہی خاندان کے دو بھائیوں، وپن بھاٹی اور روہت بھاٹی، سے ہوئی تھی۔ شادی کے وقت زیورات، نقد رقم، گاڑیاں اور قیمتی سامان تک دیا گیا، مگر سسرالیوں کی لالچ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی۔ ابتدا میں رشتے خوشگوار رہے مگر جلد ہی مزید مطالبات شروع ہو گئے۔ بچے کی پیدائش پر نئی موٹر سائیکل مانگی گئی، جو نکی کے والدین نے فراہم کر دی۔ لیکن وپن کی شراب نوشی، بیروزگاری اور ناجائز تعلقات نے صورتحال مزید بگاڑ دی۔ وہ آئے دن جھگڑتا اور اپنی بیوی کو دباؤ میں رکھتا رہا۔ نکی نے اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے بیوٹی پارلر اور بوتیک شروع کیا مگر شوہر اور اس کا بھائی اس آمدنی پر قبضہ کرنے لگے۔ یہی اختلافات شدت اختیار کرتے گئے اور بالآخر 21 اگست کو وپن نے اپنی ماں کے ساتھ مل کر نکی پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ یہ سب کچھ اس کے معصوم بیٹے کے سامنے ہوا۔

رشتہ داروں کے مطابق وپن مسلسل اپنے سسرالیوں سے مہنگی مرسڈیز یا 60 لاکھ روپے کا مطالبہ کرتا رہا اور یہی لالچ اس خونی انجام تک لے آیا۔ پولیس نے نکی کی بہن کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ملزم شوہر کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر شریک ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

یہ افسوسناک سانحہ نہ صرف ایک ماں کی جان لے گیا بلکہ کمسن بیٹے کی آنکھوں کے سامنے اس کی دنیا بھی جلا گیا۔ معاشرے کے اس سیاہ پہلو نے ایک بار پھر یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ جہیز جیسی لعنت کب ختم ہوگی؟

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More