صحافی طیب بلوچ پر تشدد، علیمہ خان اور نعیم پنجوتھہ کے خلاف مقدمہ

اردو نیوز  |  Sep 09, 2025

راولپنڈی پولیس نے اڈیالہ جیل کے باہر صحافی طیب بلوچ پر تشدد کا مقدمہ پی ٹی آئی رہنما نعیم پنجوتھہ اور عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے خلاف درج کر لیا ہے۔

مقدمے میں صحافی طیب بلوچ نے مؤقف اپنایا ہے کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے آج اڈیالہ جیل کے باہر موجود تھے، اور علیمہ خانم کی تقریر کے دوران سوال کرنے پر نعیم پنجوتھہ اور علیمہ خان نے کارکنوں کو اشتعال دلایا۔

’جس کے بعد 40 کے قریب نامعلوم کارکنوں نے مجھ پر حملہ کیا اور مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس دوران میرا موبائل فون بھی کسی نامعلوم ملزم نے چھین لیا اور میرا مائیک بھی توڑ دیا گیا۔‘

مقدمے میں تین پی ٹی آئی کارکنان کو بھی نامزد کیا گیا ہے، جبکہ پولیس کو دیے گئے بیان میں صحافی طیب بلوچ نے بتایا کہ ان کے ساتھ ساتھ وہاں موجود دیگر صحافیوں اور کیمرہ مین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

مدعی مقدمہ کے مطابق اس سے قبل بھی اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان سے سوال کرنے پر میرے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی اور میری تصاویر اپلوڈ کر کے مجھے ڈرایا  گیا اور مجھے دھمکیاں دی جاتی رہیں۔

صحافی طیب بلوچ پر ہونے والے حملے کی  پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، نیشنل پریس کلب اور دیگر صحافتی تنظیموں نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کی جانب سے صحافی طیب بلوچ پر حملے کے خلاف کل پریس کلب کے باہر احتجاج کا بھی اعلان کیا ہے۔

پی ایف یو جے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر پی ٹی آئی نے اس عمل پر معافی نہ مانگی تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر کے ملک بھر میں مظاہرے کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ آج سہ پہر اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی پریس کانفرنس کے دوران صحافی طیب بلوچ اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی، جس کے بعد وہاں موجود پی ٹی آئی کارکنان نے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More