سپریم کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی دائر نظرثانی درخواست پر سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔ عدالت نے فریقین کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت پر مکمل تیاری کے ساتھ دلائل پیش کیے جائیں۔
جمعرات کو سماعت کے دوران جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ وہ اس کیس پر ایک اضافی نوٹ تحریر کریں گے جبکہ سپریم کورٹ کے رولز میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کو بھی دیکھا جائے گا۔ عدالت نے ظاہر جعفر کے وکیل خواجہ حارث کو کہا ہے کہ آئندہ سماعت پر نئے قواعد کے مطابق دلائل دیں۔
وکلاء کی مصروفیات اور فریقین کی تیاری کے باعث عدالت نے کارروائی ملتوی کر دی اگلی پیشی پر جامع دلائل سننے کے بعد ہی فیصلہ سنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ 20 جولائی 2021 کو اسلام آباد کے علاقے ایف-7 میں نور مقدم کو بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی جسے اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔
قانونی ماہرین کے مطابق اس ریویو درخواست پر ہونے والی کارروائی کیس کے مستقبل پر براہِ راست اثر ڈال سکتی ہے اور یہ طے کرے گی کہ ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھی جائے گی یا کسی ترمیم کے ساتھ تبدیل ہوگی۔