فرانس میں میوزیم سے قیمتی اشیا چوری ہونے کی ایک اور واردات میں سات لاکھ ڈالر کی مالیت کے سونے کے نمونے چور لے اڑے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیرس کے نیچرل ہسٹری میوزیم سے سونے کے نمونے چرائے گئے ہیں جبکہ میوزم انتظامیہ کو منگل کی صبح کو چوری کی واردات کا علم ہوا۔میوزم کے پریس آفس نے اے ایف پی کو بتایا کہ سونے کے نمونے اگرچہ 7 لاکھ ڈالر کی مالیت کے تھے لیکن ثقافتی طور پر ان کی بے پناہ اہمیت تھی۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ میوزم کا الارم سسٹم اور نگرانی کا نظام جولائی میں ایک سائبر حملے کا شکار ہوا تھا تاہم یہ نہیں معلوم کہ آیا چوری کی واردات کے دوران سسٹم کام کر رہا تھا۔میوزیم کے ڈائریکٹر ایمانیئول سکولیوس کا کہنا ہے کہ چور انتہائی پیشہ ورانہ مہارت رکھتے تھے، ان کے پاس پروفیشنل ساز و سامان موجود تھا اور انہیں راستوں کا بھی علم تھا۔ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ یہ محض اتفاق نہیں کہ چوروں نے ان خاص چیزوں کو نشانہ بنایا ہے۔میوزیم کا کہنا ہے کہ یہ واردات ایسے موقع پر ہوئی ہے جب حالیہ چند ماہ میں کئی ثقافتی اداروں اور میوزیمز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔گزشتہ ماہ وسطی فرانس میں واقع نیشنل میوزیم سے 65 لاکھ یورو کی مالیت کی دو ڈشز اور چینی پورسلین کا ایک گلدان چوری ہوا تھا جن کو قومی خزانے کا درجہ حاصل تھا۔گزشتہ سال نومبر میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جب چار افراد نے کلہاڑیوں اور بیٹس کے ساتھ دن دہاڑے پیرس کے میوزیم کو نشانہ بنایا اور کھڑکیوں میں سے 18 ویں صدی کے نوادرات چوری کر کے فرار ہو گئے۔اس سے اگلے روز وسطی فرانس کے ایک اور میوزیم میں چوری کا واقعہ پیش آیا تھا جب کئی لاکھ یوروز مالیت کی جیولری چرا لی گئی تھی۔چوری کی سب سے بڑی واردات مئی 2010 میں ہوئی تھی جب پیرس کے میوزیم آف ماڈرن آرٹ سے 10 کروڑ یورو کے ماسٹر پیسز چوری کیے گئے جس میں مشہور مصور پابلو پکاسو سمیت کئی آرٹسٹس کی پینٹنگز شامل تھیں۔سپائیڈر مین کے نام سے پہچانے جانے والے اس چور کو 2017 میں 8 سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔