پاکستان نے کابل پر دو ڈرون حملے کیے، افغانستان کی طالبان حکومت کا الزام

اردو نیوز  |  Oct 17, 2025

افغانستان کی طالبان حکومت نے کہا ہے کہ دارالحکومت کابل پر پاکستان نے دو ڈرون حملے کیے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ حملے دونوں ملکوں کے درمیان عارضی جنگ بندی کے اعلان سے کچھ دیر پہلے کیے گئے۔

اس سے قبل دونوں ملکوں کے درمیان جھڑپوں میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں دونوں اطراف کے لوگ زخمی ہوئے۔

بدھ کو اعلان کردہ عارضی جنگ بندی کا وقت جمعے کی شام ختم ہو رہا ہے جبکہ پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ اُن کا ملک ٹھوس شرائط پر پڑوسی ملک کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے، اور یہ کہ گیند اب افغانستان کی کورٹ میں ہے۔

اگست 2021 میں طالبان کے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے یہ پڑوسیوں کے درمیان ہونے والی مہلک ترین جھڑپیں تھیں۔ مغربی حمایت یافتہ حکومت کے خاتمے کے بعد طالبان نے افغانستان میں اقتدار پر اُس وقت قبضہ کر لیا تھا جب 20 سال کی جنگ کے بعد امریکی اور نیٹو افواج انخلا کر رہی تھیں۔

کابل کی جانب سے تازہ ترین الزامات پر اسلام آباد سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور یہ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ اس سے جنگ بندی پر کیا اثر پڑے گا۔

جمعرات کو اقوام متحدہ نے جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ مخاصمت کا دیرپا خاتمہ کریں۔

پاکستانی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے اس سے قبل ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا تھا کہ پاکستانی فورسز نے بدھ کو کابل میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔

کابل پولیس کے سربراہ کے ترجمان خالد زدران نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ حملے بدھ کی سہ پہر شہر میں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون نے ایک مکان اور ایک بازار کو نشانہ بنایا۔ زدران نے ہلاکتوں کے اعداد و شمار نہیں بتائے تاہم ہسپتال کے ڈاکٹروں نے قبل ازیں تصدیق کی تھی کہ پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

جنگ بندی کے دوران سرحدوں پر لڑائی کی اطلاع نہیں ملی جبکہ اہم سرحدی گزرگاہیں بند ہیں۔ فوٹو: اے ایف پیکابل میں سرجیکل سینٹر نامی ہسپتال چلانے والی ایک غیرسرکاری تنظیم نے کہا تھا کہ لوگوں کو چھروں کے زخم آئے، کچھ دھماکے کی شدت سے صدمے میں تھے جبکہ بعض جھلس گئے ہیں۔ طالبان حکومت کے چیف ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ابتدائی طور پر کہا کہ آئل ٹینکر میں دھماکہ ہوا ہے۔

10 اکتوبر سے سرحد پار تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ اسلام آباد اور کابل دونوں نے کہا کہ وہ ایک دوسرے کی طرف سے مسلح اشتعال انگیزیوں کا جواب دے رہے ہیں۔

بدھ کو دونوں فریقوں کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کا اعلان بڑی علاقائی طاقتوں کی اپیلوں کے بعد کیا گیا، کیونکہ تشدد سے ایک ایسے خطے کو غیرمستحکم کرنے کا خطرہ ہے جہاں داعش گروپ اور القاعدہ سمیت گروپ دوبارہ سر اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گزشتہ روز سرحدوں پر لڑائی کی کوئی اطلاع نہیں جبکہ اہم سرحدی گزرگاہیں جمعرات کو بھی بند رہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More