آگرہ لکھنؤ ایکسپریس وے پر فتح آباد ٹول پلازہ کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث ہزاروں گاڑیاں بغیر ٹول ادا کیے گزر گئیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اتوار کو ٹول پلازہ ملازمین نے دیوالی بونس نہ ملنے پر احتجاجاً گیٹ کھول دیے تھے۔
موقع سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ گاڑیاں بغیر کسی ادائیگی کے ٹول پلازہ عبور کر رہی ہیں۔ اس غیر معمولی واقعے سے مرکزی حکومت کو لاکھوں روپے کے نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
یہ ایکسپریس وے اُترپردیش کی ایک اہم شاہراہ ہے جو آگرہ اور لکھنؤ کو براہ راست جوڑتی ہے، جبکہ یہ یمنا ایکسپریس وے کے ذریعے دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن سے بھی منسلک ہے۔
ایک ملازم نے بتایا کہ ’میں گذشتہ ایک سال سے کمپنی کے ساتھ کام کر رہا ہوں لیکن ہمیں کوئی بونس نہیں دیا گیا۔ ہم اتنی محنت کرتے ہیں، پھر بھی تنخواہیں وقت پر نہیں ملتیں۔ اب کمپنی کہہ رہی ہے کہ وہ عملہ تبدیل کرے گی مگر بونس نہیں دے گی۔‘
یہ ملازمین شری سائی اور داتار کمپنی کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ نے دعویٰ کیا کہ انہیں گذشتہ ہفتے دیوالی کے موقع پر بونس ان کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، مگر ایسا نہیں ہوا۔
ناراض ملازمین نے اتوار کی رات ٹول پلازہ کے بوم بیریئرز کھول دیے اور دھرنا دے دیا۔ یہ دھرنا تقریباً 10 گھنٹے جاری رہا اور بونس کی یقین دہانی کے بعد ختم کر دیا گیا۔
واقعہ رپورٹ ہونے تک کمپنی کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا تھا۔