اسرائیلی فٹبال میچوں میں شائقین کے نسل پرستانہ نعرے لگانے کے واقعات میں اضافہ

اردو نیوز  |  Oct 23, 2025

نسل پرستی کے خلاف کام کرنے والے ایک گروپ کی ریسرچ کے مطابق اسرائیل میں فٹبال کے شائقین کے گراؤنڈ میں نسل پرستانہ نعرے لگانے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

عرب نیوز کی رپورٹ میں ریسرچ کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ فٹبال کلب مکابی تل ابیب کے مداحوں کا رویہ خاص طور پر نہایت نسل پرستانہ دیکھا گیا۔

یہ ریسرچ ’یہودیوں اور عربوں کے لیے مشترکہ معاشرے‘ کے سلوگن کے ساتھ کام کرنے والے ’ کِک اٹ آؤٹ اسرائیل‘گروپ نے کی ہے۔ اس گروپ کو اسرائیلی سول سوسائٹی کے گروپ گیوات ہیویوا کی حمایت بھی حاصل ہے۔

سنہ 2024-25 کے سیزن میں اسرائیلی پریمیئر لیگ کے میچوں میں نسل پرستانہ نعرے لگانے کے مجموعی طور پر 367 واقعات کی نشاندہی کی گئی جو پچھلے سال کے مقابلے میں 67 فیصد زیادہ ہے۔

ان میں سے 118 واقعات کے لیے مکابی کے شائقین ذمہ دار تھے، خاص طور پر ’آئی ڈی ایف (اسرائیل کی دفاعی افواج) کو جیتنے دو‘ اور عربوں کو گالی دینے والے نعرے بار بار لگائے گئے۔

سنہ 2024 میں ڈچ کلب ایجیکس کے خلاف تشدد سے متاثرہ ایک میچ کے دوران جب مکابی کے شائقین نے یہ نعرے لگائے تو بین الاقوامی تنازع کھڑا ہوا، اور میزبان ملک کی پولیس نے 60 افراد کو گرفتار کیا۔

فٹبال کلب ’بیتار یروشلم‘ کے پرستار نسل پرستانہ نعرے لگانے کے واقعات میں دوسرے نمبر پر رہے جن کو 115 بار ایسے واقعات کا ذمہ دار بتایا گیا ہے۔

ایجیکس سے میچ کے دوران میکابی کے شائقین کے اسی رویے کی وجہ سے سال کے آخر میں دوبارہ آسٹن ولا کے یوروپا لیگ میچ کے لیے انگلینڈ کے شہر برمنگھم کے سفر پر پابندی لگائی گئی۔

پابندی کے بارے میں ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے اپنے فیصلے کی وضاحت میں ’نسل پرستانہ طنز‘ کے امکان کو ایک ممکنہ وجہ قرار دیا ہے۔

اسرائیلی پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے میچوں میں نسل پرستانہ نعرے لگانے کے علاوہ کِک اٹ آؤٹ نے گزشتہ سیزن میں 165 پرتشدد واقعات کی نشاندہی کی، جن میں اشیاء پھینکنا اور گراؤنڈ میں اُترنے کے حملے شامل ہیں۔

کِک اِٹ آؤٹ اسرائیل کے ڈائریکٹر متان سیگل نے کہا کہ آئی پی ایل سیزن ’فٹ بال نہیں بلکہ پریشان کن واقعات کی ایک سیریز کے لیے یاد رکھا جائے گا جس پر اسرائیل کے ہر شہری کو تشویش ہونی چاہیے‘ ور یہ کہ ’ان واقعات کا مقابلہ کرنے کے لیے سنجیدہ اور موثر کوششیں نہ کرنا‘ بھی مسئلہ ہے۔

نسل پرستی کے خلاف کام کرنے والی تنظیم نے اسرائیلی فٹبال ایسوسی ایشن پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پییورپ میں فٹ بال میچوں میں نسل پرستی کی نگرانی پر توجہ مرکوز کرنے والے فیئر نیٹ ورک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیارا پووار نے کہا کہ یورپی لیگز میں نسل پرستی کے نعروں میں کمی آ رہی ہے جبکہ اسرائیل میں رجحان مختلف ہو گیا ہے۔

کھیل میں انسانی حقوق کی پاسداری پر زور دینے والے فیئرسکوائر نامی ایک گروپ نے رواں ہفتے یورپی فٹبال (یو ای ایف اے) کی گورننگ باڈی کو خط لکھ کر مطالبہ کیا کہ اسرائیل فٹبال ایسوسی ایشن کو قوانین کے آرٹیکل 7 کی خلاف ورزی کرنے پر معطل کیا جائے۔ اس آرٹیکل کے مطابق کسی بھی قسم کی تفریق اور نسل پرستی کے خاتمے کے لیے ایک موثر پالیسی پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔‘

یئرسکوائر کے مطابق یورپی فٹبال باڈی سے توقع کی جا رہی تھی کہ وہ اس ماہ کے شروع میں غزہ میں جنگ بندی کے اعلان سے پہلے اسرائیل فٹبال ایسوسی ایشن کو معطل کر دے گی لیکن ایسا نہ کیا گیا۔

گروپ نے کہا ہے کہ کِک اِٹ آؤٹ کی رپورٹ یورپی فٹبال ایسوسی ایشن کو اب عمل کرنے اور اسرائیل کو معطل کرنے کی واضح بنیاد فراہم کرتی ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More