خاتون صدر کو سڑک پر ہراسانی کا سامنا: ’میرے ساتھ ایسا ہو سکتا تو باقی خواتین کے ساتھ کیا ہو گا‘

بی بی سی اردو  |  Nov 06, 2025

Getty Images

میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام نے کہا ہے کہ وہ اس شخص کے خلاف کیس دائر کریں گی جس نے سرعام انھیں ہراساں کیا۔

اس واقعے کی موبائل فون سے بنائی گئی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ منگل کے روز کلاڈیا میکسیکو سٹی میں نیشنل پیلس کے قریب ایک گلی میں اپنے حمایتیوں کے ایک گروپ سے بات کر رہی ہیں۔

ویڈیو کے مطابق ایک شخص پیچھے سے آتا ہے اور ان کی گردن پر بوسہ دینے کی کوشش کرتا ہے جبکہ اپنے ہاتھ کلاڈیا کے جسم پر رکھتا ہے۔

کلاڈیا جلدی سے پیچھے ہٹ جاتی ہیں جبکہ ان کی ٹیم کا ایک ممبر آگے آ جاتا ہے لیکن بظاہر انھیں دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ ہل کر رہ گئی ہیں۔

اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بدھ کے روز ایک نیوز کانفرنس کے دوران کلاڈیا نے کہا کہ ’میرے خیال میں اگر میں شکایت درج نہیں کرواتی تو میکسیکو کی دوسری خواتین کے ساتھ کیا ہو گا۔ اگر ایسا صدر کے ساتھ ہو سکتا ہے تو ملک کی باقی خواتین کے ساتھ کیا ہو گا۔‘

’میں نے کیس دائر کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ بطور خاتون مجھے اس کا تجربہ ہوا۔ اپنے ملک میں ہم خواتین ایسے تجربات کا سامنا کرتی ہیں۔ میرے ساتھ پہلے بھی یہ ہو چکا لیکن تب میں صدر نہیں بلکہ سٹوڈنٹ تھی۔‘

کلاڈیا نے مزید کہا کہ انھوں نے ملزم کے خلاف کیس کے لیے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا کیونکہ اس نے مبینہ طور پر رش میں موجود دیگر خواتین کو بھی ہراساں کیا تھا۔

’ہمیں ایک لکیر کھینچنے کی ضرورت ہے۔‘

خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ میکسیکو کے معاشرے میں موجود پدرشاہی کی عکاسی کرتا ہے جہاں ایک مرد کا خیال ہے کہ اگر صدر عورت ہو تو وہ اسے بھی ہراساں کر سکتا ہے۔

میکسیکو میں خواتین کا قتل بھی بہت بڑا مسئلہ ہے اور اندازوں کے مطابق جنس کی بنیاد پر ہونے والے 98 فیصد قتل کے واقعات میں مجرم کو سزا نہیں ملتی۔

شین بام نے اپنی صدارتی مہم کے دوران اس مسئلے سے نمٹنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک ان کی انتظامیہ میں پرتشدد جرائم کے شعبے میں کوئی قابل ذکر بہتری نہیں آئی۔

اس واقعے کے بعد صدر کی سکیورٹی اور سیاستدانوں کی حفاظت کے بارے میں بھی بات چیت ہو رہی ہے۔

بطور صدر شین بام اپنے پیشرو اینڈریس مینوئل لوپیز کے طریقہ کار کی پیروی کر رہی ہیں اور انھوں نے انتخابی مہم میں اپنے حامیوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا۔

تاہم اس واقعے کے بعد کلاڈیا نے تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے حامیوں کے ساتھ بات چیت کی اپنی پالیسی کو تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہیں۔

میگھن مارکل دورانِ حمل سوشل میڈیا پر ہراساں کیے جانے پر نالاں: ’اگر آپ کی ماں یا بیٹی ہوتی تو آپ ایسا نہیں کرتے‘جوڑوں کو ہراساں کرنے والے ’96/16‘ گینگ کے کارندے گرفتار: ’والدین کو نہ بتانے کے عوض انھوں نے دو ہزار جرمانہ لیا‘’دل میں ایسا خوف بیٹھ گیا جو نکل ہی نہیں رہا‘’اُس نے میرے سینے پر ہاتھ پھیرا اور میری ٹائٹس تک پہنچ گیا:‘ خواتین وکلا کے ساتھ جنسی ہراسانی کے بڑھتے واقعات’غیر کشمیری استاد سے گلے ملنے‘ پر کمسن کشمیری لڑکی کو سوشل میڈیا پر ہراسانی کا سامنا: ’اتنا ٹرول کیا گیا کہ خودکشی کا بھی سوچا‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More