’ہیلو! مجھے آپ کی ایک تصویر ملی ہے۔۔۔‘: واٹس ایپ پر آنے والا پُراسرار پیغام جو اکاؤنٹ ہیک ہونے کا باعث بن سکتا ہے

بی بی سی اردو  |  Dec 27, 2025

Getty Images

واٹس ایپ کا استعمال ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکا ہے اور یہی چیز یکے بعد دیگرے جعلسازی کے طریقوں کو جنم دے رہی ہے۔

اس جعلسازی کی شروعات کچھ یوں ہوتی ہے جب آپ کو کسی نمبر سے واٹس ایپ پر ایک پیغام موصول ہوتا ہے جو کہ کچھ یوں ہوتا ہے کہ 'ہیلو! یہ دیکھیں۔ مجھے آپ کی ایک تصویر ملی ہے۔'

اس پیغام کے ساتھ ایک ویب سائٹ کا لِنک دیا گیا ہوتا ہے تاکہ ہدف بننے والا شخص اس پر کلک کرے۔

مختلف ممالک میں حکام نے ’واٹس ایپ گھوسٹ پیئرنگ‘ کے بارے میں خبردار کیا ہے کیونکہ اس کے ذریعے آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک کیا جا سکتا ہے۔

واٹس ایپ گھوسٹ پیئرنگ کیوں خطرناک ہے؟

انڈین پولیس نے خبردار کیا ہے کہ سائبر کرائم میں ملوث ہیکرز واٹس ایپ کے ذریعے ایک نئے قسم کا فراڈ کر رہے ہیں جسے ’واٹس ایپ گھوسٹ پیئرنگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ جبکہ انڈیا کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بھی اس بارے میں انتباہ جاری کیا ہے۔

اس سے قبل واٹس ایپ پر فراڈ کے اکثر کیسز میں فون کالز یا ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے میلویئر انجیکٹ کیا جاتا تھا۔

لیکن پولیس کو اب معلوم ہوا ہے کہ واٹس ایپ پر معلومات شیئر کرنے کے ذریعے فراڈ کیا جا رہا ہے۔

حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر وی سی سجنار نے کہا ’یہ سکیم ایک لنک بھیج کر شروع ہوتا ہے، جیسے: ’ہیلو! کیا آپ نے یہ تصویر دیکھی؟‘

عمران خان کی جیل میں پُش اپس لگانے کی تصویر کی حقیقت کیا ہے؟خوشبو کے لیے استعمال ہونے والی اگربتّیاں صحت کے لیے کیسے خطرناک ہیں؟شہریوں کو ’پنجاب سیف سٹی‘ کا حصہ بننے کی پیشکش لیکن کیا اس سے حکام کو آپ کے فون تک رسائی مل سکتی ہے؟’10 انچ سکرین‘: سام سنگ کا پہلا ’تین تہوں والا‘ سمارٹ فون جو ہواوے اور ایپل کا مقابلہ کرے گا

انھوں نے کہا ’ایسے لنکس پر کلک نہ کریں۔ نہ صرف کسی اجنبی کے بھیجے گئے لنک پر کلک نہ کریں بلکہ اگر آپ بھیجنے والے کو جانتے بھی ہیں، تب بھی کلک نہ کریں۔‘

انھوں نے مزید کہا ’ایسے لنک پر کلک کرنے سے ایک جعلی واٹس ایپ ویب پیج کھل جائے گا اور بغیر کسی او ٹی پی یا سکیننگ کے، آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیکر کی ڈیوائس (کمپیوٹر، لیپ ٹاپ یا موبائل) پر لاگ ان ہو جائے گا۔‘

پُراسرار پیغام اور واٹس ایپ جیسی دکھنے والی جعلی ویب سائٹ

تلنگانہ سائبر سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر شکھا گوئل کا کہنا ہے کہ ہیکرز صارفین اس جعلسازی کے ذاتی واٹس ایپ اکاؤنٹس کو اپنی ڈیوائسز سے جوڑ کر معلومات چوری کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس لنک پر کلک کرنے سے صارف کے بینک اکاؤنٹ کی معلومات، ذاتی گفتگو، تصاویر اور ویڈیوز سب کچھ ہیکرز کے ہاتھ لگ جاتا ہے۔ ’وہ صارفین کے نام استعمال کر کے دوسروں کو بھی پیغامات بھیجتے ہیں اور فراڈ کرتے ہیں۔‘

اسی دوران مرکزی وزارتِ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ’گھوسٹ پیئرنگ‘ کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں۔

وزارت نے کہا کہ’ہیکرز واٹس ایپ کے ڈیوائس لنکنگ فیچر کا استعمال کر کے اکاؤنٹس ہیک کر رہے ہیں۔ واٹس ایپ اکاؤنٹس کو بغیر کسی اضافی تصدیق کے پیئرنگ کوڈ کی مدد سے ہیک کیا جا رہا ہے۔‘

پُراسرار پیغام، لنک اور ویب سائٹ اس طرح ڈیزائن کیے گئے ہیں کہ یہ فیس بک یا واٹس ایپ جیسا لگے۔

یہ جعلی لاگ اِن پیج صارف کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ اپنے فون نمبر سے لاگ اِن کریں تاکہ آگے بڑھ سکیں یا تصویر دیکھنے سے پہلے تصدیق کریں۔ اس کے بعد ہیکرز آپ کا فراہم کردہ فون نمبر استعمال کرتے ہوئے واٹس ایپ پر 'ڈیوائس پیئرنگ' کی درخواست بھیجتے ہیں۔

ماہرین نے اس حملے کی دو اقسام دیکھی ہیں جن میں ایک میں صارف کو ایک کیو آر کوڈ دیا جاتا ہے اور دوسرے میں کوڈ بھیجا جاتا ہے۔ اس طرح جب صارف واٹس ایپ کھولتا ہے تو وہ اسے معمول کا تصدیقی عمل سمجھ کر ہیکر کی ڈیوائس کو لنک کر دیتا ہے۔

اگر واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہو جائے تو صارف کے پاس کیا آپشن ہے؟

شکھا گوئل کے مطابق صارفین کو باقاعدگی سے واٹس ایپ پر لنکڈ ڈیوائسز چیک کرنے چاہیے اور اگر کوئی نامعلوم یا مشتبہ ڈیوائس درج ہے تو اسے فوری طور پر لاگ آؤٹ کر دینا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ صارفین کو بہتر تحفظ کے لیے ٹو فیکٹر ویریفیکیشن کا فیچر استعمال کرنا چاہیے۔

پولیس نے خبردار کیا ہے کہ احتیاط کے باوجود واٹس ایپ ہیک ہونے کا امکان موجود ہے۔ شکھا گوئل نے کہا کہ ’اگر آپ کو شک ہے کہ واٹس ایپ یا کوئی ویب براؤزر ہیک ہو گیا ہے تو فوراً اس کا استعمال بند کر دیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’ہیکنگ کے دوران آنے والے تمام پیغامات، لنکس اور پاپ اپ نوٹیفکیشنز کے سکرین شاٹس لے کر محفوظ کریں۔ ٹرانسفر آئی ڈی، یو ٹی آر، کال لاگز جیسی معلومات اکٹھی کریں۔‘

ان کا مزید کہنا ہے کہ ای میل، بینک اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے پاس ورڈ فوراً تبدیل کریں۔ ’اگر بینک اکاؤنٹ سے رقم غائب ہو جائے تو فوراً متعلقہ بینک یا کمپنی سے رابطہ کریں اور شکایت درج کرائیں۔ گوگل کروم اور دیگر ایپس کو فوراً نئے آفیشل ورژن پر اپ ڈیٹ کریں۔‘

اسی دوران تلنگانہ پولیس نے خبردار کیا ہے کہ ذاتی معلومات جیسے او ٹی پی، پِن، سی وی وی اور واٹس ایپ کوڈ کسی بھی صورت میں کسی سے شیئر نہ کریں۔

شکھا گوئل نے مشورہ دیا کہ صارفین متعلقہ سائبر سکیورٹی حکام کو فوری طور پر اس کی اطلاع بھی دے سکتے ہیں۔

اے آئی ایپ، ناقابل یقین منافع اور چینی ملزمان: وہ سٹاک فراڈ جس میں پاکستانی شہری کروڑوں روپے گنوا بیٹھےروس کا ففتھ جنریشن انجن سے لیس ’سخوئی 57‘ کی کامیاب آزمائشی پرواز کا دعویٰ: کیا انڈیا اِس لڑاکا طیارے کا اگلا خریدار ہو گا؟’جاسوس کا پہلا دن‘: فلم ’دھورندھر‘ کے بعد پاکستان اور انڈیا کے ’جاسوسوں‘ کا مقابلہ جو ختم ہونے کا نام نہیں لے رہاعمران خان کی جیل میں پُش اپس لگانے کی تصویر کی حقیقت کیا ہے؟الیکٹرا میٹرو: پاکستان میں سستی الیکٹرک ’گاڑیوں‘ کے خریداروں کو کِن چیزوں پر سمجھوتہ کرنا ہو گا؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More