امریکہ اور میکسیکو کے بعد کینیڈا میں مکمل سورج گرہن، لاکھوں افراد نظارے سے لطف اندوز

بی بی سی اردو  |  Apr 09, 2024

Getty Images

میکسیکو، امریکہ اور کینیڈا میں زمین کے تقریباً 155 میل چوڑے اور چار ہزار میل لمبے حصے پر موجود لاکھوں لوگوں کی نگاہیں آسمان کی طرف لگی رہیں کیونکہ سورج گرہن کے موقع پر ان کا واحد مقصد دن کے وقت رات کی تاریکی کو دیکھنا تھا۔

مکمل سورج گرہن میں چاند سورج کے بلکل سامنے آ کر اس کی تمام روشنی کا راستہ روک دیتا ہے اور دن میں رات کا سماں ہو جاتا ہے۔ یہ مکمل سورج گرہن تقریباً چار منٹ تک دیکھا گیا۔

ناسا سورج کی فضا کا مطالعہ کرنے کے لیے تجربات کر رہا ہے، اس نے کئی طیارے اور راکٹ فضا میں روانہ کیے ہیں۔

امریکی ریاست آرکنساس کے شہر رسل ویل میں سورج گرہن کے دوران تقریبا 400 جوڑوں کی شادیاں ہوئیں۔ ایڈی پلاٹ نے اپنی شادی کے بعد مقامی اسٹیشن کے ایچ بی ایس کو بتایا کہ ’ہم نے اس کے بارے میں سنا اور یہ سب سے اچھی بات لگ رہی تھی۔‘

’بہت سے لوگ گرہن میں شادی نہیں کرتے ہیں۔‘

اگلا مکمل سورج گرہن جو شمالی امریکہ کے ایک بڑے حصے سے دیکھا جا سکے گا وہ 2044 میں ممکن ہوگا لیکن برطانویشہریوں کو تھوڑا سا طویل انتظارکرنا پڑے گا۔ وہاں 2090میں ایسا ممکن ہوگا۔

اگر آسمان صاف رہتا ہے تو یہ نایاب نظارہ 2026 میں بھی دیکھا جا سکتا ہے، جو بنیادی طور پر آرکٹک سمندر پر نظر آئے گا۔ یہاں زیادہ آبادی نہیں ہے۔

Getty Images

دنیا بھر کے لوگ آٹھ اپریل کو ہونے والے سورج گرہن کے حوالے سے پرجوش تھے کیونکہ شمالی امریکہ کے کچھ حصوں میں مکمل سورج گرہن کے دوران چار منٹ اور نو سیکنڈ تک مکمل اندھیرا چھایا رہا۔

یہ وقت گذشتہ سورج گرہن کے مقابلے میں کافی طویل ہے اس لیے ناسا کے سائنسدانوں نے اس دوران کئی تجربات کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

کچھ لوگوں کے لیے یہ قیمتی منٹ سائنس کے اکثر ناممکن تجربات کا موقع تھے۔

محققین نے چاند گرہن کے راستے میں راکٹ اڑائے اور چڑیا گھروں میں کھڑے ہو کر جانوروں کا بغور جائزہ لیا گیا۔

Getty Images

نارتھ کیرولائنا سٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر ایڈم ہارٹ سٹون گرہن نے اپنا دن فورٹ ورتھ، ٹیکساس کے چڑیا گھر میں گزارا۔

وہ گوریلوں اور زرافوں سے لے کر گالاپاگوس کے کچھوؤں تک جانوروں میں عجیب و غریب رویوں کی تلاش میں رہے۔

بہت سارے جانور اچانک اندھیرے پر بے چین ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’فلیمنگو نے پچھلی بار ایک خوبصورت کام کیا تھا۔‘

’جب گرہن شروع ہو رہا تھا تو بڑے جانوروں نے چوزوں کو ریوڑ کے بیچ میں اکٹھا کیا اور آسمان کی طرف اس طرح دیکھا جیسے وہ کسی ہوائی شکاری کے نیچے آنے سے پریشان ہوں۔‘

گوریلے وہاں چلے گئے جہاں وہ سوتے تھے اور سونے کے وقت کے معمولات شروع کیے۔

اگر آپ کبھی چاند گرہن کے دوران پالتو جانور، کھیت والے جانور یا جنگلی جانوروں کو غیر معمولی برتاؤ کرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو آپ مارک کی ٹیم کو آن لائن بتا سکتے ہیں۔

ٹیم کے تقریباً فوری نتائج ہوں گے اور چاند گرہن کے بعد کے دنوں میں وہ اپنے نتائج شائع کریں گے۔

گرجتے ہوئے پلازما کی ایک جھلک

جب شمالی امریکہ کے کچھ حصوں پر اندھیرا چھا جائے گا تو سورج کا ایک حصہ باہر جھانک کر دیکھے گا جسے لوگ صدیوں سے سمجھنےکے لیے کوشاں ہیں۔ اس کا ماحول یا کورونا۔

سورج کا یہ پراسرار حصہ مقناطیسی پلازما سے بنا ہے اور اس کی پیمائش ایک ملین ڈگری سیلسیس سے زیادہ ہے۔

عام طور پر سورج کی ناقابل یقین چمک کورونا کو دیکھنا ناممکن بنا دیتی ہے لیکن پیر کو ڈیلاس، ٹیکساس میں سائنسدان اس کی طرف آلات کی نشاندہی کر کے تصاویر کھینچ سکیں گے۔

ویلز میں ایبرسٹ وِتھ یونیورسٹی اور ناسا کے سائنسدانوں کو شمسی ہوا کے بارے میں بصیرت ملنے کی امید ہے، جو سورج کی سطح سے پھینکا جانے والا پلازما ہے۔ ایک اور معمہ یہ ہے کہ کورونا اپنے کنارے پر ہونے کے باوجود سورج کی سطح سے زیادہ گرم کیوں دکھائی دیتا ہے۔

وہ یہاں تک بھی دیکھ سکتے ہیں جسے کورونل ماس ایجیکشن کہا جاتا ہے، جب بڑے بڑے پلازما بادل فضا سے خلا میں پھینکے جاتے ہیں۔ اخراج ان سیٹلائٹس کے لیے مسائل پیدا کر سکتا ہے جو ہم زمین پر استعمال کرتے ہیں۔

ابرے سٹیوتھ یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر ہو مورگن کا کہنا ہے کہ اس چار منٹ کے عرصے میں بہت سارے پیسے، وقت اور لاجسٹکس صرف ہوں گے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’جب یہ صحیح ہو جاتا ہے تو یہ خوشی کا حقیقی احساس ہوتا ہے کیونکہ آپ نے اتنی دیر سے تیاری کی تھی۔ تاہم اگر کوئی بادل ہے تو یہ ایک تباہی ہے اور ہم اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتے۔‘

یہ سورج گرہن ہمارے تقریباً تمام مواصلات میں خلل ڈال سکتا ہے، بشمول ہلکی لمبی لہر والے ریڈیو میں۔

سورج سے حاصل ہونے والی توانائی بالائی فضا کے ایک خطے کو چارج کرتی ہے جسے آئن سپیئر کہتے ہیں، جو کرۂ ارض کے گرد ریڈیو کی ترسیل میں مدد کرتا ہے لیکن جب چاند سورج کو روکتا ہے تو آئن سپیئر متاثر ہوتا ہے۔

یہ جانچنے کے لیے کہ یہ ریڈیو کے ساتھ کیا کرتا ہے، سینکڑوں شوقیہ ریڈیو آپریٹرز اس کے لیے مخصوص ایک ریڈیو لِسنگ پارٹی میں شامل ہوں گے اور دنیا بھر میں ایک دوسرے کو سگنل بھیجیں گے۔وہ سب سے زیادہ رابطوں کے لیے مقابلہ کریں گے۔

وہ مورس کوڈ میں بات چیت کر سکتے ہیں یا بول بھی سکتے ہیں۔

پارٹی کو چلانے والے پینسلوینیا میں یونیورسٹی آف سکرینٹن کے نتھانیئل فریسیل کے مطابق نتائج سائنسدانوں کو ہنگامی کارکنوں، ہوائی جہازوں اور بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ جی پی ایس کے ذریعے استعمال ہونے والے ریڈیو مواصلات کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

الیکٹرک انجینئرنگ کے طالب علم تھامس پیسانو ڈاکٹر فریسل کے ساتھ مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ریڈیو آلات کے ساتھ میزوں پر بیٹھ کر، وہ سگنل بھیجیں گے اور دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ آپریٹرز سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔

وہ کہتے ہیں کہ ہم سب واقعی یہ ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اگرچہ گرہن برطانیہ میں بمشکل ہی نظر آئے گا، ملک بھر کے ریڈیو آپریٹرز اب بھی بحر اوقیانوس کے دوسری طرف سے بھیجے گئے پیغامات کو دیکھیں گے۔

ریڈیو آپریٹر گرفتھس سمندر کے پار لمبی لہروں کے سگنل بھیجنے اور وصول کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ اندازہ لگایا جا سکے کہ وہ کتنی دور تک سفر کرتے ہیں۔

سورج گرہن کا پیچھا کرتے ہوئے اڑتے ہوئے جیٹ طیارے

امریکی خلائی ایجنسی ناسا زمین سے پچاس ہزار فٹ کی بلندی سےتصاویر لینے کے لیے سورج گرہن کے راستے میں 57 ڈبلیو بی جیٹ طیارے اڑائے گی۔

اب طیاروں کا اتنی بلندی پر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس منظر کو دیکھنے سے وہ محروم نہیں رہیں گے۔ حیٹ طیاروں کے کمیروں کو واضح تصاویر لینی چاہیے۔

کورونا کے حوالے سے نئی تفصیلات کا پتہ لگانے کے علاوہ شاید ناسا سورج کے گرد دھول کے حلقے کا مطالعہ کرنے کے قابل ہو سکتا ہے اور ممکنہ طور پر آس پاس کے چکر لگانے والے کی کر سکتا ہے۔

طیاروں پر موجود ایک آلہ جسے سپیکٹرومیٹر کہتے ہیں وہ سورج سے نکلنے والے شمسی مواد کے پھٹنے کے بارے میں مزید جاننے میں مدد کرے گا۔

ہواائی جہاز بھی گرہن سے وقت لیں گے اور وہ 460 میل فی گھنٹہ کی رتفتار سے سفر کریں گے اور چاند کے سائے چھ منٹ اور بائیس سیکنڈ سے زیادہ وقت گزاریں گے۔یہ ہم سے دو منٹ اور 22 سیکنڈ زیادہ ہو گاجو کہ زمین پر چار ساڑھے چار منٹ گزاریں گے اگر ہم خوش قسمت ہیں۔

چاند گرہن اور سورج گرہن نے کس طرح تاریخ کا رُخ موڑا ہے؟گرہن کیا ہوتا ہے، اس کی کتنی اقسام ہیں اور آپ محفوظ طریقے سے کیسے سورج گرہن دیکھ سکتے ہیں’کائنات کا سب سے جہنمی مقام‘ جو روزانہ سورج کو نگل رہا ہےہائبرڈ سورج گرہن کیا ہے اور کیا پاکستان میں اسے دیکھا جا سکے گا؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More