اننت امبانی کی شادی: جب 600 پروازوں کے لیے انڈین ایئرفورس کو ٹریفک سنبھالنا پڑی

اردو نیوز  |  Apr 15, 2024

ایشیا اور انڈیا کے سب سے امیر انسان مکیش امبانی کے بیٹے اننت امبانی کی حال ہی میں شادی سے قبل کی تقریبات پوری دنیا میں سرخیوں کی زینت بنیں۔

انڈین اخبار دی ہندو کے مطابق ان تقریبات میں دنیا بھر سے کئی شوبز ستاروں اور نامی گرامی لوگوں نے شرکت کی۔ اس کی وجہ سے غیرمعمولی فضائی ٹریفک دیکھی گئی جسے انڈین ایئر فورس نے سنبھالا۔

اس معاملے سے واقف ذرائع کے مطابق پانچ دنوں میں 600 سے زائد فلائٹس کی آمدورفت ہوئی اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ یہ تمام آمدورفت بغیر کسی حادثے کے ہو۔

ریلائنس گروپ نے انڈیا کے سیکریٹری دفاع کو خط لکھ کر 23 فروری سے چار مارچ تک ہوائی اڈے کے ہفتے کے سات دن 24 گھنٹے تک آپریشنز کے لیے انڈین ایئرفورس سے مدد مانگی۔

اس پر سیکریٹری دفاع نے چیف آف ایئر سٹاف سے درخواست کی جس کے بعد جام نگر ایئربیس 24 گھنٹے کے آپریشن موڈ میں چلا گیا۔ ابتدائی طور پر انہیں 30 سے 40 طیاروں کا بتایا گیا تھا لیکن درحقیقت یہ پانچ دنوں میں 600 سے زائد فلائٹس کی آمدورفت تھی۔

ایک سورس نے بتایا کہ ’یہاں کی محدود سہولیات کے پیش نظر، تفصیلی منصوبہ بندی اور اضافی افرادی قوت کی تعیناتی کے بعد آخری لمحات میں بنیادی ڈھانچہ بنایا گیا۔ طیاروں کی تعداد بے مثال تھی، جام نگر نے اس طرح کی ٹریفک پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی۔‘

اننت امبانی اور رادھیکا مرچنٹ کی شادی سے قبل کی ان تقریبات میں بل گیٹس، مارک زکربرگ، ریحانہ اور ایوانکا ٹرمپ نے بھی شرکت کی تھی۔ (فوٹو: روئٹرز)جام نگر سول اور فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والا ایئرپورٹ ہے جہاں انڈین ایئرفورس ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کے ساتھ مل کر سول ہوائی جہازوں کی نقل و حرکت کے لیے ہوائی ٹریفک کے انتظام کی ذمہ دار ہے۔

اننت امبانی اور رادھیکا مرچنٹ کی شادی سے قبل کی ان تقریبات میں بل گیٹس، مارک زکربرگ، ریحانہ اور ایوانکا ٹرمپ نے بھی شرکت کی تھی۔ اور اے آئی آئی نے جام نگر ایئرپورٹ کو 26 فروری سے چھ مارچ تک کے لیے بین الاقوامی ایئرپورٹ قرار دے دیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More