پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کے بعد بھارت کی ایوی ایشن انڈسٹری مسلسل دباؤ کا شکار ہے۔ 19 روز گزرنے کے باوجود یہ بندش برقرار ہے، جس کے باعث ہزاروں بھارتی پروازیں یا تو منسوخ ہو چکی ہیں یا معمول سے کہیں زیادہ تاخیر کا سامنا کر رہی ہیں۔
دو ہزار پروازیں متاثر، نقصانات بڑھتے جا رہے ہیں
ذرائع کے مطابق اب تک کم از کم دو ہزار بھارتی پروازیں متاثر ہو چکی ہیں۔ طویل فضائی راستوں اور متبادل روٹس کی وجہ سے بھارتی ایئرلائنز کو فیول، وقت اور آپریشنل لاگت میں شدید اضافہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ صرف 18 دنوں میں یہ نقصان 400 کروڑ بھارتی روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔
جنگ بندی کے باوجود بھارتی ہوائی اڈے خاموش
حیرت انگیز طور پر، جنگ بندی کے اعلان کے باوجود بھارت کے 24 ایئرپورٹس کا فلائٹ آپریشن تاحال معطل ہے۔ پروازیں معطل، طیارے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیے گئے ہیں۔ آج کے دن کی ہی بات کی جائے تو 444 فلائٹس منسوخ ہو چکی ہیں۔
کشمیر اور لداخ کے ہوائی اڈے بند، سینکڑوں پروازیں رُک گئیں
رپورٹس کے مطابق سری نگر ایئرپورٹ کی 65 پروازیں روزانہ منسوخ کی جا رہی ہیں، جو گزشتہ سات دنوں سے بند ہے۔ اسی طرح لداخ کے لیح کوشک ایئرپورٹ کی بھی تمام 30 پروازیں آج منسوخ کر دی گئی ہیں۔ جموں ایئرپورٹ سے اڑنے والی 30 فلائٹس بھی متاثر ہو چکی ہیں، اور وہاں موجود تمام طیارے بھی ہٹا لیے گئے ہیں۔
بھارتی ایوی ایشن پر دباؤ برقرار
امرتسر، دہلی، ممبئی اور احمد آباد جیسے بڑے شہروں کے ہوائی آپریشنز کو روزانہ لاکھوں کا جھٹکا لگ رہا ہے۔ جبکہ فضائی روٹس کی بندش نے نہ صرف انڈسٹری کو مالی بحران میں دھکیل دیا ہے، بلکہ مسافروں کی زندگیوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔