’’بات کڑوی ہے، مگر سچ ہے‘‘
"بات کڑوی ہے لیکن حقیقت یہی ہے، ہر ماں باپ کو اپنی زندگی کا سوچنا چاہیے۔"
"صائمہ قریشی نے دل کی بات کہہ دی، آج کل کے دور میں یہ بہت ضروری ہے۔"
"جب تک جسم ساتھ دے، اپنے لیے خود سوچیں، ورنہ بڑھاپا دوسروں کے رحم و کرم پر گزرے گا۔"
"اگر اولاد نیک نکلے تو قسمت، ورنہ افسوس کے سوا کچھ نہیں بچتا۔"
یہ وہ تبصرے ہیں جو اداکارہ صائمہ قریشی کے تازہ ترین انٹرویو کے بعد سوشل میڈیا پر بڑی تیزی سے گردش کر رہے ہیں۔ مشہور پاکستانی اداکارہ، جو کئی برسوں سے ڈرامہ انڈسٹری کا اہم حصہ رہی ہیں، نے حال ہی میں مصباح خالد کے پوڈکاسٹ The Light Within میں شرکت کی جہاں انہوں نے والدین کو ایک اہم اور تلخ حقیقت کی طرف متوجہ کیا۔
صائمہ قریشی، جو ’’نند‘‘، ’’بندھے ایک ڈور سے‘‘ اور حالیہ ڈرامہ دنیہاپور میں اپنے منفی کرداروں سے ناظرین کو متاثر کر چکی ہیں، اب ایک مختلف انداز میں مداحوں کے دل جیت رہی ہیں۔ اس بار وہ ایک فکر انگیز مشورہ لے کر سامنے آئیں۔
انٹرویو میں انہوں نے کہا ’’میں ہر والدین سے کہتی ہوں، خدارا اپنی اولاد پر انحصار نہ کریں، کیونکہ ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جو بہت مشکل ہو چکا ہے۔ اگر آپ اپنی اولاد پر انحصار کر لیں اور وہ آپ کی توقعات پر پورا نہ اتریں تو آپ کا بڑھاپا برباد ہو جائے گا۔ ہاں، اگر اولاد خدا ترس ہو اور اچھا سلوک کرے تو یہ آپ کی خوش قسمتی ہے ایک جیک پاٹ کی طرح۔‘‘
ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو چکا ہے، اور عوام کی بڑی تعداد نے اس سوچ کی تائید کی ہے۔ کئی صارفین نے اسے آج کے وقت کی سب سے ضروری نصیحت قرار دیا ہے، جہاں مہنگائی، معاشرتی دباؤ اور تعلقات کی پیچیدگیاں والدین اور اولاد کے درمیان فاصلے پیدا کر رہی ہیں۔
صائمہ قریشی نے نہ صرف اپنے فن سے، بلکہ اپنے خیالات سے بھی ثابت کیا ہے کہ وہ زندگی کے تجربات سے بھرپور اور حقیقت پسند فنکارہ ہیں۔ ان کا مشورہ ہر اس والدین کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو بڑھاپے میں صرف اولاد کی طرف دیکھتے ہیں اور جو اپنے وقت میں خود پر توجہ دینا بھول جاتے ہیں۔