وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ایس تھری پروجیکٹ سے متعلق اجلاس میں کہا گیا کہ پروجیکٹ سے ویسٹ واٹر کو ٹریٹ کر کے جاری کرنا ہے تاکہ ماحول اور سمندری حیات کو محفوظ کیا جاسکے۔
ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ کو سی ای او واٹر بورڈ اور میئر کراچی نے بریفنگ دی۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ایس تھری کے تحت کراچی میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ (ٹی پی ون اور ٹی پی فور) قائم کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہر کراچی میں روزانہ 400 تا 450 ایم جی ڈی ویسٹ واٹر پیدا ہوتا ہے، زیادہ تر ویسٹ واٹر لیاری اور ملیر ندیوں میں انٹریٹڈ جاتا ہے، ایس تھری پروجیکٹ سے ویسٹ واٹر کو ٹریٹ کر کے جاری کرنا ہے تاکہ ماحول اور سمندری حیات کو محفوظ کیا جاسکے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ایس تھری ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ مکمل انفرا اسٹرکچر ہے، منگھوپیر میں 180 ایم جی ڈی ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانا ہے۔
وزیراعلیٰ کو بریف کیا گیا کہ ٹی پی ون 100 ایم جی ڈی گٹر باغیچہ کے پاس قائم ہو رہا ہے جس میں گجر اور اورنگی نالوں کا گندا پانی صاف کیا جائے گا۔
ٹی پی ون کے تحت 100 ایم جی ڈی ویسٹ واٹر کی ٹریٹمنٹ کے تحت 35 ایم آئی جی ڈی کے پلانٹ کی بحالی ہے، 100 ایم آئی جی ڈی میں سے 65 ایم آئی جی ڈی کے لیے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی توسیع ہو رہی ہے۔
وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ 35 ایم آئی جی ڈی پلانٹ کی بحالی کے کام کی پیش رفت 67 فیصد ہے، وزیراعلیٰ نے ٹی پی ون کے تمام الیکٹرکل کام اگست 2025ء تک مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ کو آگاہی دی گئی کہ 65 ایم آئی جی ڈی ویسٹ واٹر کی توسیع کا کام جاری ہے، انہوں نے 65 ایم آئی جی ڈی کا کام ایک سال کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دے دی۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ، صوبائی وزراء، سید ناصر حسین شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ڈی جی پی پی پی یونٹ اسد ضامن، سیکریٹری ٹو سی ایم زمان ناریجو اور سی ای او واٹر بورڈ احمد علی صدیقی شریک ہوئے۔