نقد لین دین پر بائیو میٹرک کی شرط، کیا آپ کے اکاؤنٹس محفوظ ہیں؟

ہماری ویب  |  Jul 01, 2025

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نقد لین دین پر بائیومیٹرک کی شرط عائد کردی ہے جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگیا ہے۔ مرکزی بینک کے اس فیصلے کے بعد ملک بھر میں افواہیں گردش کررہی ہیں کہ ایزی پیسہ ،جیز کیش سمیت تمام ڈیجیٹل والٹس میں موجود رقم منجمد ہو جائے گی؟ ان افواہوں میں کتنی صداقت ہے اس کی طرف جانے سے پہلے اس بات کا جائزہ لیتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟

گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں موبائل مالیاتی سروسز اور ڈیجیٹل والٹس کے تیز رفتار پھیلاؤ کے ساتھ، زیادہ سے زیادہ لوگ اپنی روزمرہ کی ضروریات کے لیے کیش لیس لین دین کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں ایزی پیسہ سمیت کئی پلیٹ فارمز نے مالیاتی خدمات کو باآسانی اور سہولت سے فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے تاہم جیسے جیسے ان سروسز کا استعمال بڑھتا جارہا ہے ویسے ہی صارفین کو دھوکہ دہی اور غلط استعمال سے بچانے کے لیے بہتر سکیورٹی اقدامات کی ضرورت بھی بڑھ گئی ہے۔

ان شکایات کو دیکھتے ہوئے یکم جولائی 2025 سے ان پلیٹ فارمز کے صارفین کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے قواعد کے مطابق ریٹیلرز کے ذریعے کیش ٹرانزیکشن کرتے وقت بائیومیٹرک تصدیق کرانا لازمی ہوگی۔

اسٹیٹ بینک اور ڈیجیٹل بینکوںکے نمائندوں کے مطابق مرکزی بینک کے بائیو میٹرک کی شرط عائد ہونے کے اس فیصلے کے نتیجے میںنہ تو کوئی اکاؤنٹ بلاک ہوگا اور نہ ہی آپ کے فنڈز کو کوئی خطرہ ہے اس نئے ضابطے کا آپ کے اکاؤنٹس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ آن لائن ٹرانزیکشنز متاثر نہیں ہوں گی اور صارفین اپنی آن لائن ٹرانزیکشنز پہلے کی طرح معمول کے مطابق کر سکیں گے۔

اس فیصلے سے فرق صرف یہ آیا ہے کہ بائیو میٹرک تصدیق کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ریٹیل ایجنٹس اپنی مقررہ جگہوں پر صارفین کو رقم جمع کرانے اور نکالنے کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ یہ سہولت صرف بائیومیٹرک تصدیق کے بعد ہی دستیاب ہوگی۔ بغیر تصدیق کے رقم جمع کرانے یا نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق بائیومیٹرک تصدیق کی شرط ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی سکیورٹی کو مزید مضبوط بنائے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تمام ڈپازٹس محفوظ اور درست طریقے سے پراسیس ہوں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More