مشہور میکسیکن باکسر امریکہ میں زیرِحراست، ’24 سکیورٹی ایجنٹس گرفتار کرنے گھر آئے‘

اردو نیوز  |  Jul 04, 2025

امریکی امیگریشن حکام نے میکسیکو کے مشہور باکسر جولیو سیزر شاویز جونیئر کو لاس اینجلس میں گرفتار کر لیا ہے، ممکنہ طور پر انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ برائے ہوم لینڈ سکیورٹی کا کہنا ہے کہ جولیو شاویز کی امریکی شہری سے شادی ہوئی ہے اور وہ غیرقانونی طریقے سے امریکہ میں رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق شاویز جونیئر نے 2024 میں گرین کارڈ کی درخواست میں دھوکہ دہی پر مبنی بیان دیا تھا۔

شاویز کے وکیل مائیکل گولڈ شٹائین نے بتایا کہ 24 سے زائد سکیورٹی ایجنٹس نے باکسر کو لاس اینجلس میں ان کے گھر سے گرفتار کیا۔

مائیکل گولڈ شٹائین نے کہا کہ باکسر پر عائد الزامات اشتعال انگیز ہیں اور بظاہر ان کا مقصد کمیونٹی کو دہشت زدہ کرنا ہے۔

ہوم لینڈ سکیورٹی کا کہنا ہے کہ ورلڈ چیمپیئن فائٹر جولیو سیزر شاویز کے بیٹے 39 سالہ شاویز جونیئر کے مبینہ طور پر میکسیکو کے سینالووا ڈرگ کارٹل کے ساتھ تعلقات ہیں، جسے واشنگٹن نے عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہوا ہے۔

باکسر کی اہلیہ فرڈا مونوز شاویز نے اس سے قبل سابق سینالووا کارٹیل لیڈر جوکین ’ایل چاپو‘ گزمین کے بیٹے سے شادی کی تھی، جو اب امریکی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

دوسری جانب میکسیکو میں شاویز کے اہل خانہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’ان کی بے گناہی پر مکمل یقین ہے۔‘

رواں سال جنوری میں سابق صدر جو بائیڈن کی حکومت میں شاویز جونیئر کو عارضی طور پر امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی، تاہم ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق اس سے قبل باکسر نے ٹورسٹ ویزا کی میعاد سے زیادہ امریکہ میں قیام کیا تھا۔

محکمے کا کہنا ہے کہ شاویز کو 2024 میں لاس اینجلس میں ہتھیاروں کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ جبکہ ان کے وکیل مائیکل گولڈ شٹائین کے مطابق باکسر کو سزا نہیں سنائی گئی تھی بلکہ انہوں نے قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی تھی اور ذہنی صحت کے مسائل کو بنیاد بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں الزامات کو مسترد کر دیا جائے گا۔

شاویز جونیئر نے سال 2011 میں ڈبلیو بی سی مڈل ویٹ چیمپیئن شپ جیتی تھی جو وہ اگلے سال ہار گئے تھے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More