ڈرائیونگ میں معاونت کی ٹیکنالوجی، کارساز چینی کمپنیوں کی اپنے حریفوں پر سبقت

اردو نیوز  |  Jul 04, 2025

چین نے شیاؤمی کی الیکٹرک کار ایس یو 7 کے حادثے کے بعد ٹیکنالوجی کی جانچ کے عمل کو تیز کر دیا ہے۔ چین کی کار ساز کمپنیاں اسسٹڈ ڈرائیونگ ٹیکنالوجی میں اپنے غیرملکی حریفوں کو پیچھے چھوڑ رہی ہیں۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ریگولیٹرز رواں ہفتے ڈرائیور کی معاونت کے نظام کے لیے نئے حفاظتی اُصولوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ بیجنگ کا پیغام ہے: ’تیزی سے آگے بڑھیں لیکن محتاط رہیں۔‘

یاد رہے کہ رواں سال 29 مارچ کو چینی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی شیاؤمی کی سپیڈ الٹرا ایس یو 7 سیڈان گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔

گاڑی کو حادثہ اُس وقت پیش آیا جب ڈرائیور نے ڈرائیونگ میں معاونت فراہم کرنے والے سسٹم کے بعد دوبارہ گاڑی کا کنٹرول سنبھالا تھا۔ اس حادثے میں تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

چین کار ساز کمپنیوں کو پابند کر رہا ہے کہ وہ ڈرائیونگ میں معاونت کے سسٹم کی تشہیر کے لیے ’سمارٹ ڈرائیونگ‘ اور ’خودمختار ڈرائیونگ‘ کی اصطلاحات استعمال نہ کرے۔

دوسری طرف بیجنگ اس بات کو بھی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے کہ ان کی گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں امریکی اور یورپی حریفوں سے پیچھے نہ رہ جائیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسسٹڈ ڈرائیونگ ٹیکنالوجی میں ترقی کی رفتار کو کم کیے بغیر واضح ضوابط طے کرنے سے چین کی صنعت کو عالمی حریفوں پر حاصل ہو سکتی ہے۔

یہ نقطۂ نظر امریکی مارکیٹ کے بالکل برعکس ہے جہاں گاڑیوں کے خودمختار سسٹم کے حصول کے لیے کمپنیوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ حکومت نے ٹیکنالوجی کی تصدیق اور جانچ کے لیے کوئی ریگولیٹری نظام نافذ نہیں کیا۔

چین کی کار ساز کمپنیاں اسسٹڈ ڈرائیونگ ٹیکنالوجی میں اپنے غیر ملکی حریفوں کو پیچھے چھوڑ رہی ہیں (فوٹو: روئٹرز)ایکسینچر گریٹر چائنا میں آٹو انڈسٹری کے سربراہ مارکس میوسیگ نے کہا کہ چین کے ریگولیٹرز اور صنعتیں طویل عرصے سے سابق چینی رہنما ڈینگ ژیاؤ پنگ کے ’پتھروں کو ٹٹولتے ہوئے دریا پار کرو‘ کے فلسفے پر عمل پیرا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’اس کا مطلب نئی، غیر یقینی ٹیکنالوجیز کو مستقل طور پر تلاش کرنا ہے، جو اس مارکیٹ کے لیے بہت کامیاب ثابت ہوئی ہیں۔‘

نئے قواعد ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کے ڈیزائن پر توجہ مرکوز کریں گے جو ڈرائیور کی بیداری کی حالت اور وقت پر قابو پانے کی صلاحیت کی نگرانی کرتے ہیں۔

ریگولیٹرز نے چینی کار ساز کمپنی ڈونگفینگ اور ٹیک کمپنی ہواوے کو نئے قوانین کے مسودے میں مدد کے لیے فہرست میں شامل کیا ہے اور عوامی رائے طلب کی۔

سرکاری اہلکار چین کی گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اور بھی زیادہ جدید نظام کو تیزی سے مارکیٹ میں متعارف کرائیں کریں جسے لیول 3 اسسٹڈ ڈرائیونگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

لیول 3 اسسٹڈ ڈرائیونگ سسٹم ڈرائیورز کو بعض حالات میں اپنی نظریں سڑک سے ہٹانے کی اجازت دیتا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More