شادی کے لیے دعائیں مانگتی ہوں لیکن۔۔ نورین گلوانی کو کیسا دلہا چاہیے؟ لمبی لسٹ گنوا دی

ہماری ویب  |  Jul 18, 2025

"مجھے ایسا شخص پسند ہے جو جانوروں سے محبت کرتا ہو، قدرتی مناظر کا شوقین ہو، لمبا قد یعنی چھ فٹ سے زیادہ ہو اور ایتھلیٹک ہو۔ میں جم جانے والے لڑکوں کی دیوانی نہیں ہوں کیونکہ ان میں خودپسندی زیادہ ہوتی ہے، جو مجھے پسند نہیں۔ میرے لیے عاجز طبیعت بہت اہم ہے۔ وہ کسی بھی پیشے سے ہو سکتا ہے، ضروری نہیں کہ وہ کریئیٹو فیلڈ سے ہی تعلق رکھتا ہو۔"

یہ الفاظ ہیں معروف اداکارہ نورین گلوانی کے، جو حال ہی میں ڈرامہ "شیر" میں ردا کے کردار کے ذریعے ناظرین کے دل جیت چکی ہیں۔ نورین نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی شو "گپ شب" میں گفتگو کے دوران کیا جہاں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی اور پیشہ ورانہ سفر پر کھل کر بات کی۔

شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ نورین گلوانی نہ صرف اپنی خوبصورتی بلکہ سنجیدہ اداکاری کی وجہ سے بھی توجہ کا مرکز بن چکی ہیں۔ ڈرامہ "شیر" میں اُن کا مثبت اور حقیقت پسندانہ کردار ردا، خاص طور پر اس لیے پسند کیا گیا کہ وہ محبت میں بھی اپنے اصولوں پر قائم رہی اور جذبات کو حقیقت سے جوڑ کر دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

جب شو کے میزبان نے ان سے سوال کیا کہ وہ اپنے "آئیڈیل مرد" میں کیا خوبیاں دیکھتی ہیں تو نورین کا جواب بہت واضح، سادہ اور حقیقی تھا۔ ان کے مطابق انہیں ایسے مرد پسند ہیں جو ظاہری نمائش سے زیادہ اندرونی خوبصورتی اور عاجزی پر یقین رکھتے ہوں۔

نورین نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ ایسے لوگوں سے متاثر نہیں ہوتیں جو صرف اپنے جسمانی خدوخال یا جم میں گزارے گئے وقت پر فخر کرتے ہوں۔ ان کے لیے اصل کشش سادگی، عاجزی، اور قدرت سے محبت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے لیے یہ بالکل ضروری نہیں کہ ان کا شریکِ حیات اداکار ہو یا تخلیقی شعبے سے وابستہ ہو, اصل بات یہ ہے کہ وہ اپنے کام سے خوش ہو اور اپنی زندگی میں مطمئن ہو۔

نورین گلوانی کے اس انٹرویو کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے مداحوں نے خاصی دلچسپی ظاہر کی ہے، اور کچھ تو مزاحیہ انداز میں خود کو ان کے "آئیڈیل مرد" کے معیار سے ملانے بھی لگے ہیں۔ مگر سچ یہ ہے کہ نورین کی سوچ نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ صرف اسکرین پر ہی نہیں بلکہ حقیقی زندگی میں بھی بہت سلجھی ہوئی شخصیت رکھتی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More