پٹرولیم لیوی میں مزید اضافہ، صارفین فی لیٹر کتنی ادا کررہے ہیں؟

ہماری ویب  |  Aug 01, 2025

وفاقی وزارت خزانہ نے یکم اگست سے اگلے 15 روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا ہے جس میں پٹرولیم لیوی کی شرح میں ڈھائی روپے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا ہے اس اضافے کے بعد صارفین سے ایک لیٹر تیل میں مجموعی طور پر وصول ہونے والی پٹرولیم لیوی 77 روپے ایک پیسہ ہوگئی ہے جو پہلے 74 روپے 15 پیسے تھی۔

اس سے قبل وفاقی بجٹ میں پٹرولیم مصنوعات پر ڈھائی روپے کاربن ٹیکس بھی عائد کیا گیا ہے جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوچکا ہے، پٹرولیم لیوی کے ساتھ کاربن ٹیکس کو بھی شامل کیا جائے تو یکم اگست سے صارفین سے صرف پٹرولیم لیوی اور کاربن ٹیکس کی مد میں وصول ہونے والے ٹیکسز 79 روپے 51 پیسے ہوگئے ہیں۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق مارکیٹنگ کمپنیوں کا فی لیٹر منافع مارجن 7روپے 87 پیسے ہے اور پٹرول پمپس مالکان کا فی لیٹر منافع 8 روپے 64 روپے برقرار رکھا گیا ہے۔ ملک بھر میں تیل کی قیمتوں کو یکساں رکھنے کے لیے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کوان لینڈ فریٹ ایکوالائزیشن مارجن ( آئی ایف ای ایم ) بھی دیا جاتا ہے۔

یکم اگست سے اعلان کردہ نرخنامے میں اس مد میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 6 روپے 24 پیسے رکھےگئے ہیں اس سے پہلے اس مد میں 6 روپے 4 پیسے لیے جارہے تھے۔ جب کہ پٹرول کی فی لیٹر میں آئی ایف ای ایم کی مد میں 8 روپے 70 پیسے شامل کیے گئے ہیں، اس پہلے 15 جولائی تا 31 جولائی کے نرخنامے میں اس مد میں 8 روپے 89 پیسے لیے جارہے تھے۔

ٹاپ لائن سکیورٹیز کے مطابق تمام ٹیکسوں، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں، پٹرولیم ڈیلرز کا منافع نکال دیا جائے تو ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت 183 روپے 57 پیسے بنتی ہے یہ تمام ٹیکسز اور منافع شامل ہونے کے بعد صارفین کو ایک لیٹر ڈیزل 285 روپے 83 پیسے کا ملے گا جبکہ ایک لیٹر پٹرول تمام ٹیکسز اور کمپنیوں و ڈیلرز کا منافع نکال کر 158 روپے 88 پیسے بنتا ہے تاہم ٹیکسز اور منافع شامل کرنے کے بعد صارفین کو ایک لیٹر پٹرول 264 روپے 61 پیسے کا ملے گا۔ واضح رہے کہ بیرون ملک سے خام تیل منگوایا جاتا ہے جس پر درآمد ی ڈیوٹیاں اس کے علاوہ ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More