امریکی ٹیرف کے بعد سٹاک مارکیٹس میں گراوٹ، تجارتی شراکت دار نئے معاہدوں کی تلاش میں

اردو نیوز  |  Aug 02, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متعدد ممالک پر عائد نئے ٹیرف کے بعد عالمی سٹاک مارکیٹس میں گراوٹ دیکھی گئی ہے جس کے بعد تجارتی شراکت دار اور کمپنیاں بہتر معاہدوں کے راستے تلاش کر رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی سٹاک مارکیٹ بھی بھونچال کا شکار ہوئی ہے۔

جمعے کو کاروباری دن کے اختتام پر ڈاؤ جونز 1.23 فیصد کی کمی کے ساتھ 43,588.58 پر بند ہوا جبکہ ایس اینڈ پی 1.6 فیصد کی کمی کے ساتھ 6,238.01 پر، ن نیسڈیک کمپوزٹ 2.24 فیصد کی کمی کے ساتھ 20,650.13 پر بند ہوا ہے۔

عالمی حصص کی قیمتیں بھی گراوٹ کا شکار ہوئی ہیں۔ جمعے کے روز یورپ کے سٹاکس 600 میں 1.89 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔

امریکہ میں ملازمتوں کے حوالے سے مایوس کن رپورٹ کا بھی مارکیٹ پر اثر پڑا ہے۔ اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ جولائی میں امریکی ملازمت کی شرح نمو توقع سے زیادہ سست رہی جبکہ پچھلے مہینے کے اعداد و شمار سے لیبر مارکیٹ میں سست روی کی نشاندہی کی گئی ہے۔

رپورٹ کے بعد صدر ٹرمپ نےلیبر ڈیپارٹمنٹ کے بیورو آف لیبر سٹیٹسٹکس کی کمشنر ایریکا میک اینٹرفر کو برطرف کرنے کا حکم دیا اور بغیر ثبوت کے دعویٰ کیا کہ ملازمت کے اعداد و شمار میں ’دھاندلی‘ کی گئی تھی۔

نئے امریکی ٹیرف جن کا اطلاق 7 اگست سے ہوگا نے عالمی سطح پر مزید غیر یقینی کی صورتحال پیدا کر دی ہے۔

صدر ٹرمپ 1930 کی دہائی کے بعد سے سب سے زیادہ ٹیرف کی شرح کے ساتھ عالمی معیشت کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے کوشاں ہیں۔

یورپی ملک سوئٹزرلینڈ نے 39 فیصد ٹیرف کے اعلان پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور امریکی انتظامیہ کے ساتھ مزید بات چیت کی کوشش کر رہا ہے جبکہ انڈیا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔

نئے محصولات میں کینیڈا سے برآمد ہونے والی متعدد اشیا پر 35 فیصد، برازیل کے لیے 50 فیصد اور تائیوانی اشیا پر 20 فیصد ڈیوٹی شامل ہے۔

جنوبی ایشیائی ممالک سے درآمدات پر ٹیرف کم کر کہ 19 فییصد کیا گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پیصدرٹرمپ نے کینیڈا کے لیے ایک علیحدہ حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں فینٹینائل ڈرگ سے مشروط کرتے ہوئے کینیڈین اشیا پر ٹیرف کی شرح 35 فیصد تک بڑھا دی گئی جو کہ پہلے 25 فیصد تھی۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ کینیڈا امریکہ میں منشیات کی غیر قانونی آمد کو روکنے میں ‘تعاون کرنے میں ناکام‘ رہا ہے۔

نئے ٹیرف کے اعلان کے بعد کینیڈا کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ معاہدے میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں۔

یوروپی یونین اور امریکہ کے درمیان گزشتہ ہفتے اتوار کو ایک فریم ورک معاہدے پر اتفاق ہوا تھا تاہم یورپی یونین کے حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ ایگزیکٹو آرڈر طے شدہ معاملات کا احاطہ نہیں کرتا۔

بھاری محصولات کا شکار چند ممالک کا کہنا ہے کہ وہ ٹیرف میں کمی کی امید میں امریکہ کے ساتھ بات چیت کی کوشش کریں گے۔

سوئٹزرلینڈ نے ردعمل میں کہا کہ وہ امریکہ کے ساتھ ’مذاکرات کے ذریعے حل‘ پر زور دے گا۔

سوئٹزرلینڈ کی مکینیکل اور الیکٹریکل انجینئرنگ انڈسٹریز کی نمائندگی کرنے والے عہدیدار جین فلپ کوہل نے کہا کہ ’امریکی ٹیرف برآمدی صنعت اور پورے ملک کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہے۔ ہم واقعی حیران رہ گئے ہیں۔‘

دوسری جانب نئے ٹیرف سے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو ایک بڑا ریلیف ملا ہے۔ تھائی لینڈ کے وزیر خزانہ نے کہا کہ 36 فیصد سے 19 فیصد تک کمی سے ان کے ملک کی معیشت کو بڑھنے میں مدد ملے گی۔

انڈین حکومت کے ایک عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ واشنگٹن کی طرف سے نئی دہلی پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے بعد امریکہ کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ امریکی اقدام سے انڈیا کو اپنی 40 ارب ڈالر مالیت کی برآمدات کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More