کراچی کے علاقے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں واقع ایک گارمنٹس فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس ہو گئی جبکہ قریبی فیکٹری کو بھی آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ واقعے میں عمارت کا حصہ گرنے سے 8 افراد زخمی ہو گئے ہیں جنہیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
فائر بریگیڈ حکام نے فیکٹری میں لگی آگ کو تیسرے درجے کی قرار دے دیا، 16 سے زائد فائر ٹینڈر آگ پر قابوپانے میں مصروف ہیں ، حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ فیکٹری میں وقفے وقفے سے دھماکے بھی ہو رہے ہیں۔
آگ کو لگے 3 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے اور شہر بھر سے فائر بریگیڈ کو طلب کر کے آگ بجھانے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ متاثرہ فیکٹری سے تمام ملازمین کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے جب کہ اطراف کی دیگر فیکٹریاں بھی خالی کروا لی گئی ہیں۔
واٹر کارپوریشن حکام کا کہنا ہے کہ لانڈھی شیرپاؤ ہائیڈرنٹ پر ایمرجنسی نافذ ہے اور فائربریگیڈحکام کو پانی کی فراہمی جاری ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے، فائر بریگیڈ اور ریسکیو ادارے فوری اور مؤثر کارروائی کریں۔
وزیراعلیٰ نے کمشنر کراچی کو واقعے کی مکمل انکوائری کا حکم دیتے ہوئے متاثرہ فیکٹری کے ملازمین اور مالکان کی مکمل معاونت کی ہدایت کی ہے۔ بریفنگ میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ واقعے کے وقت بڑی تعداد میں ملازمین فیکٹری میں موجود تھے، تاہم ریسکیو عملے نے تمام افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا۔
مراد علی شاہ نے ریسکیو عملے کی بروقت کارروائی اور بہادری کو سراہتے ہوئے واقعے کی جامع تحقیقات کی ہدایت جاری کی ہے تاکہ آگ لگنے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔