سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے تاہم محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹے میں پانی کی سطح میں کمی کا امکان ہے۔ سیلابی ریلے کوٹری بیراج کی سمت بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے روہڑی میں دریا کے کنارے پر قائم ڈی ایس پی آفس زیرِ آب آگیا اور دفتر کا تمام ریکارڈ دیگر دفاتر کو منتقل کرنا پڑا۔
نوشہرو فیروز میں بند ٹوٹنے سے تحصیل مورو کے پانچ دیہات میں پانی داخل ہوگیا جبکہ گاؤں غلام نبی بروہی میں بھی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا ہے۔
دوسری جانب گڈو بیراج پر پانی کی سطح میں کمی کے باوجود کچے کے علاقوں میں دباؤ برقرار ہے اور سینکڑوں ایکڑ زیرِ کاشت فصلیں تباہ ہوگئیں ہیں، لاڑکانہ میں عاقل آگانی لوپ بند پر سیلابی ریلا آنے کے باوجود کچے کے مکینوں نے علاقے کو خالی کرنے سے انکار کردیا۔
ادھر دادو میں میہڑ کے قریب کچے کے علاقوں میں زمیں داری بندوں میں کٹاؤ سے دیہات میں پانی داخل ہو گیا جس کی وجہ سے مقامی آبادی شدید مشکلات کا شکار ہے۔