برطانیہ نے غیرقانونی تارکین کو ملک میں داخلے سے روکنے کے لیے اپنے شہریوں اور ملک میں مقیم افراد کے لیے مفت ڈیجیٹل آئی ڈی سکیم متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ڈرائیونگ لائسنس، بچوں کی دیکھ بھال اور فلاحی سہولیات کے لیے درخواست دینا آسان ہو جائے گا جبکہ ٹیکس ریکارڈز تک آسان رسائی بھی ممکن ہو گی۔
حکومت نے کہا ہے کہ نئی ڈیجیٹل آئی ڈی شہریوں کے موبائل فونز پر محفوظ ہو گی اور انہیں اپنا شناختی کارڈ ساتھ رکھنے یا پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ اقدام ان افراد کو ملازمت کے حصول سے روک دے گا جنہیں یہاں کام کرنے کا حق حاصل نہیں، جس سے ان کے پیسے کمانے کے مواقع محدود ہوں گے جو غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والوں کے لیے ایک اہم وجہ سمجھی جاتی ہے۔‘یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومتی جماعت لیبر اپنی سالانہ کانفرنس کی تیاری کر رہی ہے اور وزیراعظم کیئر سٹارمر پر غیرقانونی امیگریشن کے مسئلے کے حوالے سے دباؤ بڑھ رہا ہے۔وزیراعظم کیئر سٹارمر پر غیرقانونی امیگریشن کے مسئلے کے حوالے سے دباؤ بڑھ رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)کیئر سٹارمر نے کہا کہ ’ڈیجیٹل آئی ڈی برطانیہ کے لیے ایک بہت بڑا موقع ہے اور یہ عام شہریوں کو بے شمار فوائد بھی فراہم کرے گا۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم محنت کر رہے ہیں تاکہ برطانیہ کو ایک منصفانہ ملک بنایا جا سکے، اُن لوگوں کے لیے جو تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں، تقسیم نہیں۔‘برطانیہ نے روایتی طور پر شناختی کارڈز کے تصور کی مخالفت کی ہے، لیکن حالیہ پولز سے اس اقدام کی حمایت ظاہر ہوتی ہے۔