حکومت خیبرپختونخوا نے رواں مالی سال کے دوران صوبائی اور قومی اسمبلی کے حلقوں میں مقامی سطح پر ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جن پر آئندہ تین برسوں میں 59 ارب روپے سے زائد خرچ کیے جائیں گے۔
محکمہ ترقی و منصوبہ بندی کے مطابق ان منصوبوں کی منظوری کسی بھی سیاسی دباؤ سے آزاد ہوگی اور شفافیت یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں۔ ہر منصوبے کے لیے جی پی ایس کوآرڈینیٹس لازمی فراہم کرنا ہوں گے جبکہ منصوبہ شروع کرنے سے پہلے اور بعد کی تصاویر جمع کرانا بھی ضروری قرار دیا گیا ہے۔
مزید برآں ترقیاتی کام کا آغاز متعلقہ ممبر اسمبلی کی موجودگی میں ہی ہوگا بصورت دیگر منصوبے پر عملدرآمد شروع نہیں کیا جائے گا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات مقامی سطح پر ترقیاتی اسکیموں میں شفافیت، معیاری عملدرآمد اور کوتاہی سے بچاؤ کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔