بدعنوانی کا جُرم، چین نے اعلٰی رینک کے دو فوجی جنرل برطرف کر دیے

اردو نیوز  |  Oct 18, 2025

چین نے بدعنوانی کے جرم کی پاداش میں اعلیٰ رینگ کے مزید دو جنرلز کو فوج اور حکمراں کمیونسٹ پارٹی سے نکال دیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے چین کی حکومت سے جانب سے ان برطرفیوں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ اقدام نو اعلیٰ فوجی افسران کے خلاف جاری بدعنوانی کی تحقیقات کا حصہ ہے۔

یہ اقدام صدر شی جن پنگ کی قیادت میں گزشتہ ایک دہائی سے جاری بدعنوانی کے خلاف مہم کا تسلسل ہے جس کا مقصد پارٹی اور ریاست کے تمام شعبوں میں شفافیت کو فروغ دینا ہے۔

چینی وزارت دفاع کے ترجمان ژانگ شیاوگانگ کے مطابق سینٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) کے نائب چیئرمین ہی ویڈونگ ان نو افراد میں شامل ہیں جنہیں ’سنگین خلاف ورزیوں‘ کے باعث فوج سے نکالا گیا۔

ہی ویڈونگ مارچ سے عوامی سطح پر نظر نہیں آئے تھے جس سے ان کے بارے میں قیاس آرائیاں جنم لے رہی تھیں تاہم ان کے خلاف کسی قسم کی باضابطہ تحقیقات کا اعلان اس سے قبل نہیں کیا گیا تھا۔

حکومت کے تازہ بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس وقت ہی ویڈونگ کہاں ہیں۔

صدر شی جن پنگ نے بدعنوانی کو ’کمیونسٹ پارٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ‘ قرار دیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)اس کے علاوہ فوج کے سیاسی امور کے سابق سربراہ میاؤ ہوا کو بھی ان کے عہدے سے باضابطہ طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔ ریاستی میڈیا نے جون میں ان کی برطرفی کی تصدیق کی تھی۔

ژانگ شیاوگانگ کے مطابق ان میں سے آٹھ افراد کو کمیونسٹ پارٹی کی رکنیت سے بھی محروم کر دیا گیا ہے حالانکہ وہ پہلے پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن رہ چکے ہیں۔

صدر شی جن پنگ نے بدعنوانی کو ’کمیونسٹ پارٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ’بدعنوانی کے خلاف جنگ اب بھی سنگین اور پیچیدہ معاملہ ہے۔‘

حکومت کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی صاف شفاف حکمرانی کے فروغ کا باعث بن رہی ہے جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ صدر شی جن پنگ کے سیاسی مخالفین کو ہٹانے کا ایک ہتھکنڈا بھی ہے۔

وزارت دفاع کے ترجمان ژانگ شیاوگانگ نے کہا کہ ’ہی ویڈونگ، میاؤ ہوا اور دیگر افراد کو سخت سزا دینا ایک مرتبہ پھر اس بات کا مظہر ہے کہ پارٹی کی مرکزی کمیٹی اور سی ایم سی بدعنوانی کے خلاف جنگ میں پرعزم ہیں۔‘

ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ صدر شی جن پنگ کے سیاسی مخالفین کو ہٹانے کا ایک ہتھکنڈا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی ’پارٹی اور فوج کی انسداد بدعنوانی مہم میں ایک اہم کامیابی‘ ہے جس سے ’ایک زیادہ صاف، متحد، مربوط اور جنگ کے لیے تیار عوامی فوج‘ کی تشکیل میں مدد ملی ہے۔

واضح رہے کہ میاؤ ہوا اور ہی ویڈونگ صدر شی جن پنگ کی انسداد بدعنوانی مہم کا شکار بننے والے واحد اعلیٰ فوجی افسران نہیں ہیں۔ سابق وزیر دفاع لی شانگفو کو بھی سنہ 2023 میں صرف سات ماہ بعد عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور بعد میں پارٹی سے نکال دیا گیا۔ ان پر رشوت ستانی سمیت دیگر الزامات تھے۔

یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کمیونسٹ پارٹی پیر سے بیجنگ میں ایک اہم اجلاس ’فورتھ پلینم‘ منعقد کرنے جا رہی ہے جس میں سنہ 2030 تک کے اقتصادی منصوبے پر غور کیا جائے گا۔

یہ منصوبہ صدر شی جن پنگ کے بنیادی اہداف جیسا کہ تکنیکی خود کفالت اور فوجی و اقتصادی طاقت کے حصول میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More